اسلام آباد (صالح ظافر) ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کوئی باضابطہ جنگ بندی طے نہیں پائی۔ انہوں نے یہ بات ایرانی اسٹوڈنٹ نیوز ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ یہ رپورٹ اسرائیل کے ایک اخبار میں ہفتہ کے روز شائع ہونے والے انٹرویو سے متعلق ہے۔ وزیر خارجہ اس وقت صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں کے ہمراہ پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں۔ انہوں نے کہا ’’جارحیت رک چکی ہے، اور اسی کے ساتھ ہمارے دفاع کا حق بھی رک گیا ہے۔ بس یہی ہے۔ کوئی جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوا؛ اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے بغیر کسی شرط کے جارحیت بند کی، اور ہم نے دفاع بند کر دیا۔ جب کوئی حملہ نہیں ہو رہا، تو فطری طور پر دفاع کی بھی ضرورت نہیں۔ چنانچہ چونکہ انہوں نے حملے بند کرنے کی درخواست بغیر کسی شرط کے کی، تو ہم نے قبول کر لیا۔انہوں نے مزید کہا ’’سب کچھ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے۔ وہ دوبارہ حملے کر سکتے ہیں، ہم دوبارہ دفاع کر سکتے ہیں۔ کوئی باضابطہ جنگ بندی نہیں ہوئی، اور سب کچھ ممکن ہے۔ اور یہ صرف ایران کی فکر کی بات نہیں، سب کو تشویش ہونی چاہیے۔‘‘تہران میں شدید دباؤ پایا جاتا تھا کہ کسی بھی قسم کے مذاکرات سے علیحدگی اختیار کی جائے، کیونکہ حالیہ 12 روزہ جنگ اس بات کا اشارہ سمجھی جا رہی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ کسی حقیقی معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ عمارتیں دوبارہ تعمیر ہو چکی ہیں، مشینیں تبدیل کی جا چکی ہیں کیونکہ ٹیکنالوجی موجود ہے۔ ہمارے پاس بہت سے سائنس دان اور تکنیکی ماہرین ہیں جو ہماری تنصیبات میں کام کر رہے ہیں، اور جیسا کہ میں نے کہا، ہمارے پاس یہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ لیکن ہم کب اور کیسے افزودگی دوبارہ شروع کریں گے، یہ حالات پر منحصر ہے۔