اسلام آباد(راناغلام قادر /طاہرخلیل)تحریک انصاف کوبڑادھچکا‘ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب اورسینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز عہدوں سے فارغ‘زرتاج گل کا پارلیمانی لیڈر اور احمد چٹھہ کا ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کا عہدہ خالی‘پی ٹی آئی کے نااہل کئے گئے 7ارکان کی قائمہ کمیٹیوں کی ممبرشپ ختم ‘رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کی نشست بھی خطرے میں ہے‘ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی رکن نوشین افتخار کی تحریک پر فیصلہ 11 اگست کو متوقع ہے‘قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ادھرچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ 14 اگست کو جشن آزادی اور بھارت سے جنگ جیتنے کی خوشی منائیں گے‘ ساتھ ہی عمران خان کی رہائی کے لیے بھی آواز اٹھائیں گےجبکہ جیونیوزسے خصوصی گفتگومیں عمرایوب کا کہنا تھاکہ میں کرپشن کے حقائق سامنے لاتا ہوں‘ اس لئےیہ لوگ میرے پیچھے پڑےہیں‘علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شیر افضل مروت کی پارٹی میں واپسی پر مشاورت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں سلمان اکرم راجا کی طرف سے محمود خان اچکزئی کو نیا اپوزیشن لیڈر بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے ، تاہم اسد قیصر اور عامر ڈوگر کے نام بھی زیر غور ہیں ،اسی طرح سینٹ میں شبلی فراز کی جگہ بیرسٹر علی ظفر کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی تجویز زیر غور ہےتاہم سینیٹر اعظم سواتی اور سینیٹر مرزا آفریدی بھی اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے مضبوط امید وار ہیں‘بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق عمر ایوب کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے فارغ کردیاگیاہے ‘پی ٹی آئی سے اپوزیشن لیڈر کا چیمبر بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہل کئے گئے ارکان کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کردیا۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کی روشنی میں عمر ایوب خان‘رتاج گل‘صاحبزادہ حامد رضا‘احمد چٹھہ‘ رائے حسن نواز‘رائے حیدر علی ‘ جمشید دستی اورعبد الطیف کو نااہل قرار دیا ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے، پی ٹی آئی آزاد اراکین کو پارلیمانی لیڈر اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کیلئے دوبارہ نام دینا ہونگے ۔ عمر ایوب کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی فنانس کمیٹی سے بھی ڈی لسٹ کردیا گیا ہے۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے 7ارکین اسمبلی سے 15قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت بھی واپس لے لی گئی ہے۔