اسلام آباد (صالح ظافر، نیوز ڈیسک) انڈین ایئر چیف کی جانب سے پاکستانی طیارے گرانے کے دعوے کے بعد بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر حملے بڑھا دیئے، کانگریس کا کہنا ہے کہ جب ایئر چیف کہہ رہے ہیں کہ 5 پاکستانی لڑاکا طیارے آپریشن کے دوران مارگرائے تھے تو انہوں نے 10 مئی کو آپریشن سیندور کیوں روک دیا تھا۔ کانگریس کے سیکرٹری جنرل جے رام نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بھارتی فضایہ کے سربراہ امرپریت سنگھ نے آج جو انکشافات کیے ہین اس کے بعد یہ بات مزید حیران کن بن جاتی ہے کہ ویزر اعظم نے 10 مئی کو یہ آپریشن اچا نک کیوں بند کر دیا تھا۔ یہ دبائو بھارتی ویزراعظم پر کہاں سے آیا تھا اور اتنی جلدی اسکے سامنے کیوں گھٹنے ٹیک گئے؟ یہاں دلچسپ امریہ ہے کہ موجودہ مون سون اجلاس کے دوران بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ارکان بشمول راہول گاندہی بھارتی وزیراعظم سے اور دیگروزرا سے بھارتی لڑاکا طیاروں کی تباہی کے حوالے سے سوالات پوچھتے رہے لیکن بھارتی وزیراعظم سمیت کسی نے ان سوالات کا جواب نہیں دیا۔ رمیش نے پوچھا کہ پی ایم پر دباؤ کہاں سے آیا اور انہوں نے اتنی جلدی کیوں ہار مان لی۔ کانگریس اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے کہ وزیر اعظم امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بار بار ان دعوئوں پر صفائی پیش کریں کہ انہوں نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان جنگ بندی کیلئے ثالثی کی تھی۔ وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے آپریشن سندھ پر 16 گھنٹے کی بحث کے دوران پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مئی کی دشمنی کے توقف میں کسی غیر ملکی ہاتھ کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ فائر بند کرنے کا فیصلہ دو طرفہ طور پر اس وقت لیا گیا جب پاکستان نے ہندوستان سے 10 مئی کو پاکستان کے خلاف مسلح افواج کے بڑے پیمانے پر حملے کے بعد دشمنی روکنے کی درخواست کی۔