پشاور (ارشد عزیز ملک) باجوڑ میں امن کے لیے جرگہ ممبران اور تحریکِ طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تاہم اب تک سرکاری طور پر کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔ معاہدے کے مطابق فائر بندی کی مدت بھی ختم ہو چکی ہے اور علاقے میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق جرگہ ممبران اور تحریکِ طالبان کے درمیان اب تک سات مذاکرات کے سات دور ہو چکے ہیں جو کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے اور یوں بات چیت کا عمل ناکامی سے دوچار ہو گیا۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ماموند تحصیل میں اس وقت تحریکِ طالبان پاکستان کے تقریباً 1200 سے 1300 جنگجو موجود ہیں، جن میں لگ بھگ 400 کا تعلق افغانستان سے ہے۔ ان جنگجوؤں کی موجودگی نے سکیورٹی خدشات میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔علماء کمیٹی کے رکن مولانا طارق نے تصدیق کی کہ دوبارہ ملاقات کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔