کراچی (عبدالماجد بھٹی) پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف گذشتہ31سال میں دس ون ڈے انٹر نیشنل سیریز جیتی ہوئی ہیں جبکہ منگل کو ٹرینیڈاد کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ جیت کر ویسٹ انڈیز پاکستان کو گیارہویں سیریز کی جیت سے روک سکتی ہے۔ ویسٹ انڈیز نے1991-92 میں پاکستان کے خلاف آخری سیریز پاکستان میں جیتی تھی ۔ ویسٹ انڈیز نے کراچی اور فیصل آباد کے میچ جیتے جبکہ لاہور کا میچ ٹائی رہا۔ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف دوسرا ون ڈے انٹر نیشنل ڈک ورتھ لوئیس سسٹم پرپانچ وکٹ سے جیت کر سیریز ایک ایک سے برابر کردی۔ ویسٹ انڈیز نے2019کے ورلڈ کپ میں ناٹنگھم میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد چھ سال بعد پہلا ون ڈے انٹر نیشنل جیتا۔ ٹرینیڈاڈ میں تیسرا میچ شام ساڑھے چھ بجے شروع ہوگا یہ سیریز ویسٹ انڈیز کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ میزبان ٹیم اگر سیریز ہاری تو اس کے 2027 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی اور میگا ایونٹ کھیلنے کی امیدوں کو دھچکا لگ سکتا ہے۔ کپتان محمد رضوان نے کہا کہ پچ اور کنڈیشنز اب تک سمجھ نہیں آئی، بیٹنگ میں رنز کم کیے بولرز نے بھی ساتھ نہیں دیا۔ ہمیں ویسٹ ایڈیز کو ایک بڑے اسکور کا ہدف دینا چاہیے تھا لیکن ہم حالات سے پوری طرح ہم آہنگ نہیں ہو سکے ہیں، ہم نے سوچ کر 180 بنائے کہ 200 ممکن ہے، پچ اسپن اور سیم دونوں کے ساتھ مشکل تھی اور ویسٹ انڈیز کے بیٹر نے بھی اچھا کھیلا۔ صائم اور آغا نے ماضی میں اچھی بولنگ کی لیکن جیت کیلئے ان کا وکٹیں لینا اہم ہے۔ برائن لارا کرکٹ اکیڈمی گراونڈ میں دوسرے میچ میں میچ کو بارش سے متاثر ہونے کے باعث 40 اوورز تک محدود کر دیا گیا تھا بعد میں ویسٹ انڈیز کو جیت کے لئے35اوورز میں181رنز کا ہدف ملا۔ روسٹن چیز نے47 گیندوں پر49 رنز دوچھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے بناکر اپنی ٹیم کو فتح دلوادی۔ پاکستانی پارٹ ٹائم اسپنرز سلمان آغا اور صائم ایوب نے سات اوورز میں66 رنز دیئے۔ ویسٹ انڈیز کی پہلی وکٹ11 رنز پر گری، برینڈن کنگ ایک رن بنا کر حسن علی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ ایون لوئس 7 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے انہیں بھی علی حسن کی بال پر محمد رضوان نے کیچ کیا۔ تیسری وکٹ 63 رنز کے مجموعی اسکور پر گری، کیسی کارٹی 42 بال پر 16 رنز بناکر ابرار احمد کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ کپتان شائے ہوپ 35 گیندوں پر 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے انہیں محمد نواز کی بال پر محمد رضوان نے اسٹمپڈ کیا۔ شیرفین رودرفورڈ نے33گیندوں پر 45رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔ قبل ازیں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تو آغاز اچھا نہ رہا۔ صائم ایوب23، عبداللہ شفیق 26 اور بابر اعظم صفر پر آئوٹ ہوگئے، محمد رضوان نے 16 اور حسین طلعت نے 31 رنز بنائے جبکہ حسن نواز کے برق رفتار 36 رنز کی بدولت پاکستان 37 اوورز میں 7 وکٹوں پر 171 رنز تک پہنچا تو پھر بارش ہوگئی اور پاکستان کی اننگز مکمل نہ ہوسکی، جیڈن سیلز نے 3 جبکہ جیڈا بلیڈز، شمر جوزف، گداکیش موتی اور روسٹن چیز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت ویسٹ انڈیز کو 35 اوورز میں 181 رنز کا ہدف ملا جو اس نے 33.2 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا، روسٹن چیز نے 49 اور شرفین ردر فورڈ نے 45 رنز بنائے، حسن علی اور محمد نواز نے 2،2 جبکہ ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی، روسٹن چیز میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔