• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مفرور اشتہاری وقار ذکاء کا شناختی کارڈ بلاک نہیں ہوا

کراچی (اسد ابن حسن) بیرون ملک فرار اور اشتہاری سوشل میڈیا انفلوئنسر وقار ذکا کا شناختی کارڈ عدالت کے احکامات کے باوجود اب تک بلاک نہیں کیا جا سکا۔ ایف آئی اے (اور اب نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی) نے بھی تین برس گزرنے کے باوجود بیرون ملک مفرور ملزمان کے لئے مروجہ قانون کے تحت آئی سی پی او انٹرپول کے ذریعے ریڈ وارنٹ بھی جاری نہیں کرائے ۔ اس حوالے سے وقار ذ کاء کو اس کے دو پاکستانی واٹس ایپ نمبروں اور ایک امریکہ کے نمبروں پر متعدد بار کال کی گئی مگر اس نے جواب نہیں دیا۔ اسی حوالے سے ایف آئی اے اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن کے متعلقہ اعلی افسران سے بھی بات ہوئی مگر وہ کوئی واضح اور تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہے۔ تفتیشی افسر انسپکٹر عارفہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالتی حکم نادرا میں جمع کرا دیا تھا اور "یقینا شناختی کارڈ بلاک ہو گیا ہوگا" جبکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ ملزم کا شناختی کارڈ اب تک بلاک نہیں ہوا ہے۔دستاویزات کے مطابق ایف ائی اے کے اکنامک کرائم ونگ نے 2020 میں سائبر کرائم ونگ کو مراسلہ تحریر کیا کہ وقار ذکاء کے اکاؤنٹ میں بھاری مالیت کی رقوم بیرون ملک سے ٹرانسفر ہو رہی ہیں۔ مگر حیرت انگیز طور پر نو ماہ تک یہ تحقیقات کراچی سرکل کو بھیجنے کی ہدایت نہیں دی گئی۔ آخر کار 2021 میں تحقیقات کا اغاز اسسٹنٹ ڈائریکٹر شہریار نے کیا جو کرپشن کے الزام میں نوکری سے برخاست ہو گئے۔ تحقیقات پھر سب انسپکٹر سعید شیخ کو اور اب نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی انسپکٹر عارفہ سعید کے پاس ہے ۔ بیرون ملک فرار ملزم کی گرفتاری کے لئے نہ تو انٹرپول سے رابطہ کیا گیا اور نہ ہی ملزم کے بینک اکاؤنٹس منجمد کئے گئے جبکہ اس وقت ایک اکاؤنٹ میں ساڑھے آٹھ کروڑ موجود تھے جو بعد میں نکلوا لئے گئے۔ واضح ہو کہ ملزم کے خلاف 25 مئی 2022 کو مقدمہ نمبر 9/22 سی سی ار سی میں درج ہوا۔ ایک ماہ پہلے عدالت نے حکم دیا کہ اس کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے مگر اب تک ایسا نہیں ہو سکا ہے۔ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ذرائع کے مطابق ملزم کا پاسپورٹ تجدید کے بعد اب 2027 تک کارامد ہے اور سفری ریکارڈ کے مطابق وہ 31 اکتوبر 2021 کو ملک سے باہر گیا اور 7 نومبر 2021 کو واپس آیا یعنی 2022 میں جب مقدمہ درج ہوا تو وہ پاکستان میں تھا مگر اب وہ امریکہ میں مقیم ہے اور روزانہ اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری ہوتی ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد وہ ملک سے فرار ہوا مگر اس کے جانے کا کوئی اندراج امیگریشن میں نہیں ہے ۔

ملک بھر سے سے مزید