اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے )وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پلاسٹک آلودگی محض ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ انصاف، مساوات اور خودمختاری کا معاملہ ہے ، ہمارے عوام ایک ایسے مسئلے کی قیمت ادا کر رہے ہیں جو ہم نے پیدا نہیں کیا جنیوا میں منعقدہ بین الوزارتی غیر رسمی مکالمہ برائے "سرکلر اکانومی میں سرمایہ کاری کے مواقع عالمی پلاسٹک معاہدے کے تناظر میں" سے خطاب کرتے ہوئے پلاسٹک آلودگی کے بڑھتے ہوئے عالمی بحران کے تدارک اور پاکستان کے ماحولیاتی، معاشی اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے جامع اور منصفانہ اصلاحات پر زور دیا،ڈاکٹر مصدق ملک نے عالمی سطح پر پلاسٹک کے استعمال میں شدید عدم توازن کو اجاگر کیا، ترقی یافتہ ممالک نہ صرف پلاسٹک کی کھپت میں کئی گنا آگے ہیں بلکہ کم قیمت، آلودہ اور ناقابلِ ری سائیکل پلاسٹک کچرے کو ’’ری سائیکل ایبل‘‘ کے لبادے میں ترقی پذیر ممالک بشمول پاکستان، برآمد کر دیتے ہیں، جدید ری سائیکلنگ سہولیات کی کمی کے باعث یہ فضلہ اکثر کھلے لینڈفلز میں پھینکا جاتا ہے، جلایا جاتا ہے یا دریاؤں اور سمندروں میں شامل ہو کر فضا، مٹی اور پانی کو آلودہ کرتا ہے۔