• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، صنعتکار و تاجر رہنما

لاہور(آصف محمود بٹ )پاکستان کے معروف امپورٹرز ،صنعتکار و تاجر رہنما ؤں نے کہا ہے کہ بہتر کریڈٹ رینکنگ ، پاکستان کے بارے میں عالمی اعتماد میں اضافہ ہوگا، غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، سرمایہ کاروں کیلئے ایک مضبوط اور واضح پیغام ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے زبردست اور وسیع مواقع ہیں، پاکستان کے مالیاتی اداروں کو عالمی مارکیٹ سے کم شرح سود پر قرض مل سکے گا، کاروباری فنانسنگ آسان ہو جائیگی،پاکستان کو اپنی معیشت کے حوالے سے عالمی سطح پر مثبت پیغام کی اشد ضرورت تھی۔صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، نائب صدر شاہد نذیر چوہدری، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر اور سارک چیمبر آف کامرس کے نائب صدر میاں انجم نثار، ماہر اقتصادیات خواجہ شاہ زیب اکرم، تاجر رہنما احسن شاہد اور معروف امپورٹر خرم لودھی نے موڈیز انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ رینکنگ میں بہتری کو ملکی معیشت کے لیے ایک نہایت خوش آئند اور تاریخی پیشرفت قرار دیا ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر سارک چیمبر آف کامرس کے موجودہ نائب صدر اور ممتاز صنعتکار میاں انجم نثار نے کہا کہ بہتر مالیاتی شرائط اور برآمدی مواقع سے زرعی مصنوعات اور فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری کو فائدہ ملے گا،کاروباری و صنعتی رہنماؤں نے اپنے مشترکہ ردعمل میں کہا کہ یہ خبر نہ صرف ملکی صنعت و تجارت کے لیے حوصلہ افزا ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے بارے میں اعتماد میں اضافہ کرے گی۔ ’’جنگ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میاں ابوذر شاد نے کہا کہ عالمی درجہ بندی میں بہتری اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیشرفت سرمایہ کاروں کے لیے ایک مضبوط اور واضح پیغام ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع نہ صرف وسیع ہیں بلکہ عالمی ادارے بھی ملکی معیشت کے استحکام کو تسلیم کر رہے ہیں۔ میاں ابوذر شاد نے کہا کہ ایسے مثبت اشاریے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنیں گے، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، برآمدات بڑھیں گی اور صنعتی شعبہ ترقی کرے گا۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر سارک چیمبر آف کامرس کے موجودہ نائب صدر اور ممتاز صنعتکار میاں انجم نثار نے کہا کہ بہتر مالیاتی شرائط اور برآمدی مواقع سے زرعی مصنوعات اور فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری کو فائدہ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ موڈیز کی رپورٹ محض ایک تکنیکی درجہ بندی نہیں بلکہ یہ پاکستان کے عالمی تشخص میں بہتری کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی رپورٹس نہ صرف سرمایہ کاروں کو اعتماد دیتی ہیں بلکہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے، بینک اور تجارتی شراکت دار بھی پاکستان کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ ان کے مطابق، یہ وقت ہے کہ پاکستان اپنی معاشی ڈپلومیسی کو مزید فعال کرے تاکہ اس مثبت تاثر کو عالمی تجارتی معاہدوں اور سرمایہ کاری کے معاہدوں میں ڈھالا جا سکے۔ بہتر کریڈٹ رینکنگ کے بعد پاکستان کے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو بین الاقوامی مارکیٹ سے کم شرح سود پر قرض مل سکے گا، جس سے کاروباری فنانسنگ آسان ہو جائے گی۔پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی شعبہ ہے۔ درجہ بندی میں بہتری سے غیر ملکی خریداروں کا اعتماد بڑھے گا اور نئے ایکسپورٹ آرڈرز حاصل ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔بجلی اور گیس کے منصوبوں میں بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے کیونکہ سرمایہ کار زیادہ پُر اعتماد ماحول میں سرمایہ کاری کرنے کو ترجیح دیں گے.بہتر بین الاقوامی ساکھ سے آئی ٹی ایکسپورٹ کمپنیوں کو عالمی منڈیوں میں داخل ہونا اور بڑے منصوبے حاصل کرنا آسان ہو گا۔ہوم اپلائنسز سیکٹر سے وابستہ صنعتکار اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان نے کہا کہ موڈیز کی جانب سے پاکستان کی رینکنگ میں بہتری ایک ایسا اقدام ہے جو عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید مستحکم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیشرفت حکومتی پالیسیوں، کاروباری طبقے کی محنت اور صنعتی شعبے میں استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کے بقول، اس کامیابی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت کاروبار دوست اصلاحات کو تیز کرے اور توانائی، ٹیکس، برآمدات اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید اقدامات اٹھائے۔آٹو موبائل انڈسٹری سے وابستہ معروف صنعتکار شاہد نذیر چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ لمحہ فخر کا ہے کیونکہ عالمی مالیاتی اداروں کی نظر میں ہماری معیشت ایک بہتر اور پائیدار راستے پر گامزن دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے اور سرمایہ کاروں کے لیے سہولیات میں اضافہ کرے تو پاکستان خطے میں سرمایہ کاری کے سب سے بڑے مراکز میں شامل ہو سکتا ہے۔ماہر اقتصادیات خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہا کہ پاکستان کی کریڈٹ رینکنگ میں بہتری بین الاقوامی سطح پر ہماری معیشت کے بارے میں ایک نئے اعتماد کو جنم دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار ہمیشہ ایسے ممالک کو ترجیح دیتے ہیں جن کی معیشت مستحکم ہو اور عالمی ادارے ان کی پالیسیوں پر اعتماد کرتے ہوں۔ اس پیشرفت کے بعد پاکستان کے لیے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت داری اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے مواقع مزید بڑھ جائیں گے۔تاجر رہنما احسن شاہد نے کہا کہ عالمی رینکنگ میں بہتری ایک ایسا سنگ میل ہے جو پاکستان کے کاروباری ماحول کو مزید پرکشش بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا بلکہ ملکی سرمایہ کاروں کا بھی اعتماد بڑھے گا، جو معیشت کے لیے یکساں اہمیت رکھتا ہے۔ ان کے بقول، اس پیشرفت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسیوں میں تسلسل اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔معروف امپورٹر خرم لودھی نے کہا کہ موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ رینکنگ میں بہتری ایک خوش آئند پیغام ہے، جو ملکی معیشت کی بحالی اور استحکام کی واضح نشانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ عالمی مالیاتی ادارے اور سرمایہ کار پاکستان کو ایک محفوظ اور مستحکم سرمایہ کاری کا مرکز سمجھیں گے۔تمام رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کو عالمی سطح پر اپنی معیشت کے بارے میں مثبت پیغام دینے کی اشد ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت، کاروباری برادری اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ اس مثبت تاثر کو مزید مضبوط کیا جا سکے اور پاکستان کی معیشت کو عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام دلایا جا سکے۔

اہم خبریں سے مزید