• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویسٹ انڈیز میں ناکامی، بابر، رضوان ایشیا کپ، تین ملکی ایونٹ کے پلان سے باہر

کراچی (عبدالماجدبھٹی) ویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں پاکستان کے بڑے بیٹنگ برج الٹ گئے۔ ایشیا کپ اور تین قومی ٹورنامنٹ میں بابر اعظم اور محمد رضوان کی واپسی کا کوئی امکان نہیں۔ تین قومی ٹورنامنٹ میں شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو آرام دے کر سلمان مرزا اور احمد دانیال کو موقع دینے کی تجویز ہے۔تیسرے میچ میں پاکستان ٹیم 92رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستانی ٹیم مجموعی طور پر دسویں بار اور ویسٹ انڈیز کے خلاف چوتھی بار ایک سو سے کم رنز پر آؤٹ ہوئی۔ شکست کی بڑی وجہ بابر اعظم ، محمد رضوان ، سلمان علی آغا، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق کی ناکامی تھی جبکہ فاسٹ بولنگ بھی توقعات پوری کرنے میں ناکام رہی۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کو گذشتہ پانچ ٹی ٹوئنٹی سیریز سے ڈراپ کیا گیا ہے۔ بابر اعظم تین میچوں ایک صفر کے ساتھ 56، کپتان محمد رضوان ایک ففٹی کی مدد سے69، صائم ایوب28، عبداللہ شفیق 55، ٹی ٹوئنٹی کپتان سلمان علی آغا 62رنز بناسکے ۔ حسن نواز نے سب سے زیادہ 112اور حسین طلعت نے73 رنز بنائے۔ فاسٹ بولر نسیم شاہ نے پانچ وکٹیں 7.05جبکہ شاہین آفریدی نے دو وکٹیں 6.14کے اکانومی ریٹ سے لیں۔ 1991میں جس وقت پاکستانی ٹیم آخری سیریز میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 2-0 سے ہاری تھی۔ تب موجودہ ٹیم کا کوئی کھلاڑی پیدا نہیں ہوا تھا۔ پاکستان نے اپنی پچھلی دس سیریز میں فتح حاصل کی جبکہ ایک سیریز برابر رہی۔ ویسٹ انڈیز ہوم گراؤنڈ میں آخری چار ون ڈے سیریز میں کامیاب رہا ۔ اس نے گزشتہ سال بنگلہ دیش اور 2023اور 2024 میں انگلینڈ کو شکست دی تھی۔ اس سے پہلے صرف ایک بار ویسٹ انڈیز نے لگاتار چار (یا اس سے زیادہ) دو طرفہ ون ڈے سیریزمیں 1981 اور1990 میں جیتی تھیں۔ اس نے 2011 میں ہوم گراؤنڈ پر واحد ٹی ٹوئنٹی جیتنے کے بعد کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان کے خلاف اپنی پہلی سیریز جیتی ہے۔ پاکستان اس عرصے میں تمام فارمیٹس میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 16 سیریز میں ناقابل شکست رہا تھا۔ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف تیسرے ون ڈے میں 202رنز سے کامیابی حاصل کی۔ ویسٹ انڈیز کا 200 سے زیادہ رنز کے فرق سے جیتنے کا یہ صرف چوتھا واقعہ ہے۔ فاسٹ بولر جیڈن سیلز نے18 کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔ یہ ویسٹ انڈیز کی ون ڈے میں تیسری بہترین بولنگ ہے ۔ اس سے قبل پاکستان کے خلاف جنوبی افریقا کے ڈیل اسٹین نے 2013 میں 39 رنز دے کر 6 رنز وکٹیں لی تھیں ۔ سیلز نے چار بیٹر کوصفر پر آؤٹ کیا۔ جوئل گارنر نے1979کے ورلڈ کپ فائنل میں چار انگلش بیٹرز کو صفر پر آؤٹ کیا تھا۔ ونسٹن ڈیوس نے 1983کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف 51رنز کے عوض 7، کولن کرافٹ نے 1981 میں انگلینڈ کے خلاف 15 رنز دے کر 6 شکار کیے تھے۔ ویسٹ انڈیز کپتان شائی ہوپ نے 18ویں سنچری بنائی۔ کرس گیل25 اور برائن لارا19 سنچریاں بنا چکے ہیں۔ ہوپ نے 18 سنچریاں بنانے کیلئے 137 اننگز کھیلی۔ بابر اعظم (97)، ہاشم آملہ (102)، ڈیوڈ وارنر (115) اور ویرات کوہلی (119) اننگز میں یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔

اسپورٹس سے مزید