کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے غیر معیاری اور مضر صحت اشیا خوردونوش تیار کرنے والوں کے خلاف کوئٹہ اور سملی کچلاک میں کریک ڈاؤن ۔دو آئسکریم قلفی بنانے والے غیر قانونی کارخانے اور ایک واٹر پلانٹ سیل کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے ڈائریکٹر اپریشنز محمد ریاض ناصر کی سربراہی میں کوئٹہ میں کارروائی کرتے ہوئے ٹیم نے ، قلفی کارخانوں میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے ساتھ ساتھ غیر معیاری اور مضر صحت اجزا کا استعمال کیا جا رہا تھا جبکہ قلفیاں تیار کرنے کے لیے آلودہ پانی اور غیر معیاری رنگوں کا استعمال کیا جا رہا تھا مختلف خام۔و تیار اشیا بھی غیر صحت بخش حالات میں رکھی گئی تھیں جو عوام، بالخصوص بچوں کی صحت کے لیے سنگین خطرناک تھی کارخانوں کو جبکہ سملی کچلاک میں واٹر پلانٹ کو بھی سیل کردیا گیا ہاٹر پلانٹ مالک کے پاس کسی قسم کی لیبارٹری رپورٹس موجود نہیں تھیںجبکہ پلانٹ غیر رجسٹر تھا اور بوتل بند پانی جعلی کمپنیوں کے لیبل لگا کر تیار و سپلائی کیا جا رہا تھا۔ پلانٹ میں کیڑے مکوڑوں کی روک تھام کا بھی کوئی مثر انتظام موجود نہیں تھا، جو فوڈ سیفٹی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے والوں کے لیے بلوچستان میں کوئی جگہ نہیں۔ مضر صحت اور غیر معیاری خوراک تیار کرنے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائیاں جاری رہیں گی۔انہوں نے مزید کہا بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی اولین ترجیح عوام کو محفوظ اور صحت بخش خوراک کی فراہمی ہے۔ صحت دشمن عناصر کے خلاف اتھارٹی کے بلا امتیاز اقدامات کا مقصد ناقص خوراک کا خاتمہ اور فوڈ سیفٹی کے بہتر معیار کو فروغ دینا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل نے والدین اور شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ گھروں کے باہر اور گھروں میں استعمال ہونے والی اشیا کی لیبلنگ، رجسٹریشن اور معیار کو ضرور چیک کریں اور کسی بھی شکایت یا مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوڈ اتھارٹی کی ہیلپ لائن پر دیں۔