• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹمبر مافیا ناقابل معافی، وزیراعظم، فیلڈ مارشل KP پہنچ گئے، آبی گزرگاہوں پر ہوٹل بنانا سنگین غلطی، سخت ریاست بننا ہوگا، شہباز شریف

اسلام آباد/بونیر(نیوزرپورٹر/نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمدشہباز شریف نے وفاقی وزراءاورآرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع سوات‘ بونیر‘ شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیااورفضائی جائزہ لیا ‘وزیراعظم نے شدید بارشوں کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کا ذمہ دارتجاوزات اور ٹمبر مافیا کو قراردیتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کیا اور کہاکہ جنگلات کاٹنا اور آبی گزرگاہوں پر ہوٹل بنانا سنگین غلطی ہے‘ اس کی کوئی معافی تلافی نہیں‘پاکستان کو سخت ریاست بننا ہوگاجہاں ہر کوئی قانون کوجوابدہ ہو‘ کسی کو قانون سے بالاتر نہیں ہونے دیں گے ‘غیر قانونی کان کنی اورکرشنگ جانی و مالی نقصانات کا بڑا سبب بنتی ہیں‘ایک ہفتے میں متاثرہ علاقوں میںہر جگہ بجلی پہنچے گی چاہے بل ادا کیا ہو یا نہیں‘ علی امین گنڈاپور کو بھی ستائش پیش کرتا ہوں‘ صوبوں کے ساتھ ملکر طوفان اور چیلنج کا مقابلہ کر رہے ہیںجبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہناتھاکہ سیلاب متاثرین کی مدد اولین ترجیح ہے‘ کوئی کسر نہ چھوڑی جائے‘متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کم کی جائیں‘بدھ کومحمد شہبازشریف نے بونیرمیں سیلاب متاثرین سے خطاب کیا۔اس سے قبل وزیراعظم نے متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کئے۔شہباز شریف نے کہا کہ صوابی، شانگلہ ،بونیر، سوات، لوئر دیر، باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور مانسہرہ میں پچھلے چند دنوں جو واقعات ہوئے اس سے پاکستان کی ہر آنکھ اشکبار ہے‘آج پھر وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر یہاں خیبرپختونخوا میں وزیراعلی کے ساتھ مل کر اس طوفان اور چیلنج کا مقابلہ کر رہے ہیں‘ میں نے واضح ہدایت دی ہے کہ آپ نے صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر چاہے وہ خیبرپختو نخوا ہے، گلگت بلتستان ہے، آزاد کشمیر ہے سب کے ساتھ مل کر کام کریں۔ اس میں کوئی تمیز نہیں کرنی کہ یہ میرا ہے یاتمہارابلکہ یہ ہمارا ہے، ہماری ذمہ داری ہے، جو بھی ہمارے وسائل ہیں وہ عوام کی خدمت میں نچھاور کرنے ہیں‘2022ءکے دلخراش واقعات میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھے ۔دریا کے اطراف بلکہ درمیان میں ہوٹل بنے تھے، دنیا میں کہیں کوئی قانون نہیں کہ آپ کمائی کیلئے ایسی خطرناک جگہ پر ہوٹل بنائیں۔ مجھے بتایا گیا کہ مزید دوا سپیلز آنے ہیں ‘اس کے لئے اللہ تعالی کے حضور گڑگڑائیں گے، لیکن جو انسانی غلطی ہے، اس کی کوئی معافی نہیں‘ہم نے آئندہ کیلئے انتظام کرنا ہے ۔ علی امین گنڈا پور، چیف سیکرٹری، آئی جی سب کا شکر گزار ہوں‘ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان دن رات کام کر رہی ہیں، ایک طرف ہمارا خوارج کے خلاف مقابلہ ہےاور دوسری طرف اس آفت کا مقابلہ ہے‘ ہم ملکر خدمت کر رہے ہیں‘ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔اس میں نہ کوئی سیاست ہے اور نہ کوئی ریاکاری‘ میں علی امین گنڈا پور کی حکومت کو ستائش پیش کرتا ہوں، سپہ سالار عاصم منیر کو ستائش پیش کر رہا ہوں، افواجِ پاکستان کے افسران، سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔قبل ازیں شہباز شریف نے وفاقی وزراء اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع سوات ‘ بونیر، شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا۔سیلاب متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے انہیں یقین دلایا کہ وفاقی حکومت اور پاک فوج اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کیلئے پرعزم ہیں۔ وزیراعظم نے مسلح افواج اور سول انتظامیہ کی انتھک لگن کی تعریف کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا اور انہیں ہرممکن امداد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بحالی کے عمل کو تیز کرنے اور معمولات زندگی بحال کرنے کے لئے قومی وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وزیراعظم نے غیر قانونی تجاوزات، لکڑی مافیا اور بالخصوص آبی گزرگاہوں میں کان کنی اورکرشنگ سرگرمیوں کی طرف توجہ دلائی جو جانی و مالی نقصانات کا بڑا سبب بنتی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملک میں قوانین پر سختی سے عمل ہونا چاہیے جہاں کوئی قانون سے بالاتر نہ ہو اور نادہندگان کے خلاف بلاامتیاز ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ آرمی چیف نے امدادی سرگرمیوں میں مصروف پاک فوج کے جوانوں اور پولیس و سول انتظامیہ کے اہلکاروں سے بات چیت کی اور سیلاب اور شدید بارشوں کے متاثرین کی مدد کے لئے ان کی بے لوث لگن کو سراہا۔ آرمی چیف نے ہدایت کی کہ وہ اس ذمہ داری کو انتہائی ایمانداری سے نبھائیں اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی حفاظت اور امداد اولین ترجیح ہونی چاہئے ۔نمائندہ جنگ کے مطابق بونیر میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد286تک پہنچ گئی ہے ۔ درجنوں لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے‘وزیراعظم اور فیلڈمارشل نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین میں بیس بیس لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے ۔ضلع بونیر کی تین تحصیلوں گدیزی‘ ڈگر اور چغرزی میں سیلابی ریلے نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ہے ۔150سے زائد افراد زخمی ہیں جبکہ سیکڑوں گھر اوردکانیں تباہ ہوگئی ہیں ۔سیکڑوں مویشی ہلاک ہوکئے ہیں ‘سب سے زیادہ جانی و مالی نقصانات تحصیل گدیزی کے گاؤں بیشونئی میں ہوا ہے جہاں70فیصد تک مضبوط تعمیرات سے بنا ہوا گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گیا ہے اور130سے زائد افرادلقمہ اجل بن گئے جبکہ درجنوں افراد ملبے تلے لاپتہ ہیں۔


اہم خبریں سے مزید