• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی شہروں میں رہائش پذیر ہندو عورتیں چہرے پر ٹیٹو بنوانے سے گریزاں

عمر کوٹ (اے ایف پی ) پاکستان کے شہروں میں رہائش پزیر ہندو عورتوں میں چہرے پر ٹیٹو بنوانے کی رسم کوترک کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے،شہری علاقوں میں مسلمان آبادیوں سے جڑنے کے باعث قدیم روایت ختم ہوتی جارہی ہے ، سوشل میڈیا کے دور میں اقلیتی نوجوان ہندو لڑکیاں چہرے پر ٹیٹو بنوانے گریز کرتی ہیں کیوں کہ وہ سمجھتی ہیں کہ یہ نشانات انہیں مختلف یا بدنما بنادیں گے۔ہندو عورتوں میں ٹیٹو بنوانے کی روایت صدیوں پرانی ہے جس میں بزرگ ہندو عورتیں سوئی کی مدد سے نوجوان نسل کے چہروں، ہاتھوں اور بازوؤں پر ٹیٹو بناتی ہیں۔ان کا عقیدہ ہے کہ یہ ٹیٹو انہیں برے اثرات سے بچاتے ہیں۔بھارت کی سرحد کے ساتھ جُڑے سندھ کے ہندو دیہات میں آج بھی جاری ہےتاہم جیسے جیسے مسلمان اکثریتی پاکستان کی دیہی ہندو برادریاں قریبی شہروں سے زیادہ جڑ رہی ہیں، بہت سی نوجوان عورتوں نے ان پرانی رسومات کو ترک کر دیا ہے۔

ملک بھر سے سے مزید