برطانوی ہوم آفس کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق لیبر پارٹی کے اقتدار کے پہلے سال کے اختتام پر 32 ہزار 59 پناہ گزین عارضی طور پر ہوٹلوں میں رہائش پزیر تھے، یہ تعداد گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت پناہ گزینوں کی رہائش کے حوالے سے بڑے دباؤ کا سامنا کر رہی ہے۔
اگرچہ مارچ میں یہ تعداد 32 ہزار 345 کی بلند ترین سطح سے قدرے کم ہوئی ہے تاہم یہ اب بھی ایک سال قبل کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
موجودہ اعداد و شمار ستمبر 2023ء میں کنزرویٹو حکومت کے دور میں ریکارڈ کی گئی 56 ہزار 42 پناہ گزینوں کی تعداد سے خاصے کم ہیں، جو اس وقت ہوٹلوں میں مقیم تھے۔
مالی سال 25-2024ء کے لیے حکومت نے پناہ گزینوں پر اخراجات کے لیے 4.76 بلین پاؤنڈ مختص کیے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہیں۔
اس بجٹ میں رہائش، براہِ راست نقد امداد، عملے کی تنخواہیں اور سرحدی امور شامل ہیں، البتہ انگلش چینل میں چھوٹی کشتیوں کو روکنے پر آنے والے اخراجات اس میں شامل نہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اخراجات میں کمی سے نظام کو مزید مؤثر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم ہوٹلوں پر انحصار اب بھی اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پناہ گزینوں کے لیے طویل المدتی رہائش کا انتظام ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔
یہ اعداد و شمار اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ نظام میں کچھ پیش رفت کے باوجود دباؤ برقرار ہے اور حکومت کو محدود وسائل میں پناہ گزینوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے زیادہ پائیدار حل تلاش کرنے کا دباؤ ہے۔