لندن کل مظاہروں کی زد میں رہے گا، مخالفین میں جھڑپوں کا خدشہ بھی موجود ہے۔
ہفتہ کو دائیں بازو کے نسل پرست اور اینٹی فاشزم کے مظاہرین اپنی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔
دائیں بازو کے لیڈر ٹومی رابنسن ہفتہ کو ’’ملک کو متحد کرنے‘‘ اور ریلی کو ’’فری اسپیچ‘‘ کا سب سے بڑا اجتماع قرار دے رہے ہیں اور دائیں بازو کے مظاہرین ساڑھے11 بجے سدک کی اسٹمفورڈ اسٹریٹ سے وائٹ ہال کیلئے روانہ ہوں گے۔
نسل پرستوں کی ریلی کے مقابلے میں ’’اسٹینڈ اپ ٹو ریس ازم‘‘ کے حامیوں کی بڑی تعداد بھی وسطی لندن میں جمع ہو کر ریلی نکالے گی۔
نسلی تعصب کے خلاف نکلنے والی ریلی کے شرکاء راک اسکوائر پر جمع ہوکر 12 بجے وائٹ ہال جانےکےلیے روانہ ہوں گے۔
منتظمین کے مطابق ان کی ریلی کا مقصد نفرت کے مقابلے کیلئے مساوات، انصاف اور یکجہتی کا اظہار ہے، فاشزم کے خلاف ریلی میں شرکت کیلئے برطانیہ بھر سے لوگ کوچز کے ذریعے لندن پہنچیں گے۔
واضح رہے کہ وائٹ ہال کے علاقے میں وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کی رہائش گاہ کے علاوہ فارن آفس اور دیگر اہم سرکاری دفاتر موجود ہیں۔
وسطی لندن میں دونوں ریلیوں کے شرکا کو ایک دوسرے سے دور رکھنے کےلیے پولیس کی بھاری نفری تعینات ہوگی۔
شہر میں مخالفین میں تصادم کے خدشہ کے پیش نظر ایشیائی کمیونٹی کے افراد سوشل میڈیا پر کمیونٹی کو متعلقہ علاقوں سے دور رہنے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔