اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں بلوچستان کے قوم پرست ر ہنما محمود خان اچکزئی کو قائد حزب اختلاف بنانے کے فیصلے پر ایک دن کی مزاحمت کے بعد پسپائی اختیار کرلی ہے اور طے کیا ہے کہ اس کے ارکان اسمبلی کے معاملات عدالتوں سے طے ہونے تک تقرر عمل میں نہیں لایا جائے گا اسی نوعیت کا فیصلہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے طور پر اعظم سواتی کے تقرر کے بارے میں کیا گیا ہے۔ جنگ /دی نیوز کو لائق اعتماد سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ محمود اچکزئی جواپنی پارٹی کے قومی اسمبلی کے اکلوتے رکن ہیں تحفظ آئین پاکستان تحریک کے چیئرمین بنائے گئے تھے وہ اپنی اس حیثیت میں کوئی قابل ذکر کار نمایاں انجام نہیں دے سکے اب انہوں نےوسیع ترنیشنل ڈائیلاگ شروع کرنے کا ڈول ڈال دیا ہے۔ محمود اچکزئی کا شمار ان رہنماؤں میں ہوتا ہے جو 1973ء کے آئین کے حوالے سے ابہام کا شکار ہیں وہ نئے عمرانی معاہدے کا بتکرار ذکر کرتے آئے ہیں ان کے مرحوم والد کو بلوچی گاندھی کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔