کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسپورٹس بورڈ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی آڈٹ رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دی ۔ اس پرسوالات اٹھاتے ہوئے وضاحت ، کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس سے متعلق جوابات طلب کئے ہیں ۔ مبینہ طور پر فنڈز کے غلط استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ فنڈز کے استعمال کو کنٹرول کرنے والے مالیاتی رہنما اصولوں کو نظر انداز کیا گیا۔ پی ایس بی کےآڈٹ کے مطابق، فیڈریشن نے گزشتہ دو مالی سالوں (2023-24 اور 2024-25) کے دوران 119.667 ملین روپے کی گرانٹس حاصل کیں جس میں سے صرف 32.317 ملین روپے کے اخراجات کی رسید اور واؤچر جمع کرائے گئے، پی ایس بی نے سابق صدر خالد سجاد کھوکھر کے دور میں ہونے والے معاملات میں بھی بے ضابطگی کا ذکر کیا ہے، جس میں دورے ملائیشیا کے اخراجات کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب پی ایچ ایف حکام کو پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے بھی طلب کررکھا ہے۔