کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے سماجی رہنماؤں عبدالباسط ، ڈاکٹر حیدر اور ڈاکٹر حفیظ الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں میں ہم آہنگی کا نظام بہت کمزورہے۔صوبائی اور وفاقی حکومت کی کارکردگی فی الحال تسلی بخش نہیں،شیلٹر فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ درختوں کی کٹائی ،آبی گزر گاہوں پر تعمیرات تباہی کا باعث بنتی ہیں۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پانی کی قلت کا شکار ملک ہے ۔ پاکستان میں پانچ دریا ہونے کے باوجود یہاں زراعت کے لئے پانی ناکافی ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح نیچے جارہی ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ ہم ڈیم نہیں بناسکے ۔ شاید یہی وجہ ہو کہ وہ پانی ہمارے لئے ہر سال مصیبت بن جاتا ہے۔مون سون کا موسم شروع ہوتے ہی پاکستان میں تباہیوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ۔گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا میں اس مرتبہ بہت بڑے پیمانے پر انسانی جانیں ضائع ہوگئیں۔ حکومتی کاوشیں اگر ہیں بھی تو انہیں ناکافی قرار دیا جارہا ہے ۔آج ہم نے ضروری سمجھا کہ حکومتی شخصیات کی بجائے فلاحی اداروں کے رہنماؤں کو بلائیں جو کہ اس وقت میدان عمل میں ہیں۔ جو وہاں پر لوگوں کی مدد کررہے ہیں ۔ سی ا ی او، ون امہ ویلفیئر ٹرسٹ عبدالباسط نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بونیر میں پورے پورے خاندان جاں بحق ہوئے۔ بونیر میں حالات بہت تشویشناک ہیں ۔ لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں تلاش کررہے ہیں۔حکومتی اداروں میں ہم آہنگی کا نظام بہت کمزورہے۔ حکومت کو چاہئے ٹرسٹ کو بھی موقع دے۔ ٹرسٹ کے ذریعے حکومت کے ساتھ ایک پارٹنر شپ بنے۔کاروباری شخصیات ٹرک بھر کر امدادی سامان لے آئے۔