• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا ناکافی نیند نوجوانوں کو نقصان پہنچا رہی ہے؟ نئی تحقیق میں انکشاف

فائل فوٹو
فائل فوٹو

برطانیہ میں کی جانے والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق وہ نوجوان جو غیر متوازن نیند کا شکار ہیں، ان میں خود کو نقصان پہنچانے کے امکانات نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔

جرنل آف چائلڈ سائیکالوجی اینڈ سائیکائٹری میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، کم سونا، دیر سے سونا یا رات کے دوران بار بار جاگنے کی عادت براہِ راست ٹین ایج نوجوانوں میں خود کو نقصان پہنچانے کے خطرے سے جڑی ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں خود کو نقصان پہنچانے والے نوجوانوں کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ اندازوں کے مطابق 70 فیصد تک نوعمر بچے اور بچیاں ناکافی نیند کا شکار ہیں۔

اس تحقیق میں برطانیہ کے 2000ء سے 2002ء کے درمیان پیدا ہونے والے 10 ہزار سے زائد بچوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا، شرکا سے ان کی نیند کے معمولات معلوم کیے گئے اور ان سے پوچھا گیا کہ آیا انہوں نے کبھی خود کو زخمی کرنے یا نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

یونیورسٹی آف واروک (Warwick) کی ریسرچ اسکالر اور تحقیق کی سربراہ مائیکلا پاؤلے کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ اسکول کے دنوں میں کم سونا، نیند آنے میں زیادہ وقت لگنا اور بار بار جاگنے کی عادت ناصرف اسی عمر بلکہ 3 سال بعد یعنی 17 سال کی عمر تک بھی خود کو نقصان پہنچانے کے رجحان سے منسلک ہے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ ایسے بچوں کو کگنیٹیو بیہیویرل تھراپی (Cognitive Behavioral Therapy) کے ذریعے مدد فراہم کی جائے تاکہ وقت رہتے اس رجحان پر قابو پایا جا سکے اور خود کو نقصان پہنچانے کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔

صحت سے مزید