کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی سپرنٹنڈنٹ فائزہ شکیل نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے کام کرنے میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے میرئے دفتر کی تالا بندی کردی ہے جبکہ سینئر وارڈن حمیدہ کاکڑ نے کہا کہ لیڈیز ہاسٹل میں غیرمتعلقہ شخص کو رہائش دی گئی ہے جس سے وہاں رہائش پذیر خواتین کو مشکلات درپیش ہیں ۔ یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ سپرنٹنڈنٹ فائزہ شکیل نے کہا کہ مجھے عہدے سے بغیر کسی جواز کےہٹایا گیا جس کے خلاف میں نے عدالت سے رجوع کیا اور عدلیہ نے مجھے عہدے پر بحال کیا لیکن میرے دفتر کو تالا لگاکر عدالت کے فیصلے کی توہین کی گئی ساتھ ہی اس کی وجہ سے یونیورسٹی کے امور ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے دفتر کی تالہ بندی کی گئی ہے اور تاحال اس کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے ۔اس موقع پر سینئر وارڈن حمیدہ کاکڑ نے کہا کہ فیمیل ہاسٹل میں غیر متعلقہ شخص کو رہائش دی گئی ہے شکایت پر میرا ہاسٹل سے ٹرانسفر کردیا گیا میں کنٹریکٹ پر کام کررہی تھی میرے کنٹریکٹ میں بھی توسیع نہیں دی جارہی ۔