• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکس پیئرز کی تعداد بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، سیمینار

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ تمام شناختی کارڈ ہولڈرز کواین ٹی این ہولڈرز تصور کیا جانا اچھا اقدام ہے مگر ای کامرس کو رجسٹرڈ کرنے کے لیے یہی نظام نافذ ہو گا تو ایف بی آر کے لیے مسائل کھڑے ہو جائیں گے ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ پر 75 لاکھ افراد موجود ہیں اس تعداد کو بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے یہ باتیں ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کے سابق سینئر نائب صدور محمدصدیق قریش،صلاح الدین خلجی ،کوئٹہ چیمبر آف سمال انڈسڑی کے سابق صدر ملک ندیم کاسی،پاک ایران مشترکہ چیمبر کے نائب صدر ڈاکٹر فرحت حسین ،ممتاز قانون دان سید سلیم رضا ایڈووکیٹ نے’’ ٹیکس نظام کی پیچیدگیاں ‘‘ کے موضوع پر سیمینارمیں اظہار خیال کرتے ہوئے کیں مقررین نے کہا کہ نمبر آف ٹیکس ریٹرن بڑھانے کی بجائے نمبر آف ٹیکس پیئر بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ ان 75 لاکھ افراد میں سے 50لاکھ صفر کی ریٹرن جمع کراتے ہیں جس کا حکومتی خزانے کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا اگر 12 کروڑ شناختی کارڈ ہولڈرز اپنی ریٹرن جمع کرانا شروع کردیں تو این ٹی این ہولڈرز کی تعداد تو بڑھ سکتی ہے لیکن ریونیو میں اضافہ ممکن نہیں اس کے لیے حکومت کو ٹیکس ریٹس کم کرنا ہوں گے اور اس کے ساتھ رجسٹریشن کا عمل آسان بنانا ہوگاٹیکس ریٹس کم کرنے سے نہ صرف ٹیکس بیس بڑھے گی بلکہ ٹیکس اہداف محفوظ ہو جائیں گے ٹیکس بیس ،ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور با آسانی ٹیکس اہداف پورے کرنے کے بہت آسان راستے موجود ہیں۔
کوئٹہ سے مزید