کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ʼʼکیپٹل ٹاکʼʼ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے مشیرِ وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نئے صوبے بنانے سے بہتر ہے بلدیاتی نظام کو مضبوط کر دیا جائے، رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کا پیغام عمران خان کے جذبات کی عکاسی نہیں کرتا،میزبان حامد میر نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ گندم کی قلت ہے اور یہ معاملہ سیاسی بھی بن سکتا ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آج عمران خان سے ملاقات کروانے کی کسی خاص وجہ کا علم نہیں تاہم ملاقات میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ بیرسٹر گوہر کے بیان پر رانا ثناء نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ کس نوعیت کی دوریوں کی بات کر رہے ہیں لیکن اگر دوریاں ختم کرنا ہیں تو حکومت سے بھی کریں۔ رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ اللہ کرے بیرسٹر گوہر کی سوچ پوری ہو مگر بیرسٹر گوہر کا پیغام عمران خان کے جذبات کی عکاسی نہیں کرتا۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ اگر تحریک انصاف نے محاذ آرائی کا راستہ اختیار کیا تو مقدمات کی شکل میں اس کا جواب ملے گا جو جاری رہے گا اور اگر اسمبلی سے نکلنے کی تاریخ دہرائی گئی تو یاد رکھیں پچھلی بار تو یہ سروائیو کرگئے اس بار نہیں کرسکیں گے۔ میزبان حامد میر نے اپنےکہا کہ تین چار ماہ بعد عمران خان کی اپنی بہنوں اور پارٹی کی سینئر قیادت سے ملاقات ہوئی ہے اور بیرسٹر گوہر نے مفاہمت کی جانب بھی اشارہ دیا ہے۔ سابق صدر عارف علوی کے خلاف انکوائری سے متعلق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میرے پاس فرسٹ ہینڈ انفارمیشن نہیں ہے کہ ان پر الزامات کیا ہیں لیکن یہ بات سنی گئی ہے کہ عارف علوی جب امریکہ میں تھے ان کی سرگرمیاں کافی مشکوک رہی ہیں ۔