• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف کا پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کی طرف بڑا قدم

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) قومی اسمبلی اور سینیٹ کی کمیٹیوں سے استعفے تحریک انصاف کا پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کی طرف بڑا قدم ہے کمیٹی سسٹم کو پارلیمانی نظام کی اساس کہا جاتا ہے،تحریک انصاف قومی اسمبلی کی پانچ ، سینیٹ کی آٹھ کمیٹیوں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سمیت ستر کمیٹیوں کی رکنیت سے محروم ہو جائے گی ،بانی تحریک نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کو ویٹو کرکے محمود اچکزئی کو دوبارہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے لئے نامزد کر دیا سینیٹ میں اعظم سواتی کی جگہ مجلس وحدت المسلمین کے چیئرمین سینیٹر راجہ ناصر عباس کو قائد حزب اختلاف نامزد کر دیا ،تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے دعویٰ کیا کہ راجہ سلمان اکرم نے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفٰی نہیں دیا مسترد یا منظوری کا سوال پیدا نہیں ہوتا راجہ نے کہا کہ بانی نے نامنظور کیا ہے وہ ایک دن پہلے طولانی ٹوئٹ میں اسکا اعلان کر چکے تھے ان کارروائیوں سے تحریک انصاف پر اعتبار تیزی سے ختم ہورہا ہے،الیکشن کمیشن بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کو تحریک انصاف کا سیکریٹری جنرل تسلیم نہیں کرتا ،ہر کاروائی کا حصہ بننے والی تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لیکرموجودہ حکومت کو آئینی جواز فراہم نہیں کرنا چاہتی،مبصرین کو شبہ ہے تحریک ضمنی انتخابات میں امن امان کا مسئلہ پیدا کرےگی وہ رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے سے روکے گی۔ تحریک انصاف کے بانی نے منگل کو اپنی پارٹی سے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی تمام کمیٹیوں سے ان کے ارکان مستعفیٰ ہوجائیں۔ اس اعلان کے ذریعے تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اور سینیٹ پر مشتمل پارلیمنٹ سے نکل جانے کی طرف بڑا قدم اٹھا دیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید