کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بھوک ، جبری انخلا اور محاصرے کے باعث انسانی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔ وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے تین مزید فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد قحط و غذائی قلت کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 303 ہو گئی ہے، جن میں 117 بچے شامل ہیں۔ اسی دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 75 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں امداد کے متلاشی 17 افراد بھی شامل تھے۔ اسرائیلی افواج کا جبالیا کے باسیوں کو پھر جبری انخلا کا حکم ، غزہ میں پادریوں اور راہبات نے اپنے مذہبی کمپاؤنڈز نہ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ ہسپتال پر بمباری میں پانچ صحافیوں سمیت 21 افراد کی شہادت پر کینیڈا، مصر، ایران اور سعودیہ سمیت کئی ممالک نے شدید مذمت کی ہے۔ وسطی غزہ کے علاقے دیئر البلح سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ کے جبالیا علاقے کے باسیوں کو دوبارہ جبری انخلا کا حکم دیا ہے، حالانکہ یہ علاقہ پہلے ہی توپ خانے کی گولہ باری اور فضائی حملوں کے باعث بڑی حد تک خالی ہو چکا ہے۔ مقامی باشندے معاشی تنگی کے باعث مکمل طور پر جنوب کی جانب ہجرت نہیں کر پا رہے اور مغربی حصوں کی طرف جا رہے ہیں۔اسرائیلی حملوں میں طبی مراکز بھی محفوظ نہیں رہے۔