جس طرح گرمیوں اور سردیوں میں ہماری جِلد کا رویہ بدلتا ہے بالکل اسی طرح موسمِ برسات میں بال بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیرِ اثر آ جاتے ہیں۔
مون سون کے دنوں میں بال معمول سے زیادہ جھڑنے لگتے ہیں یا نہانے کے بعد فرش بالوں سے بھر جاتا ہے، اگر آپ کے ساتھ بھی یہ مسئلہ ہے تو آپ اکیلے نہیں ہیں کیوں کہ ماہرین بالوں کی اس کیفیت کو ’مون سون شیڈنگ‘ کا نام دیتے ہیں اور یہ عام صورتحال ہے۔
مون سون شیڈنگ کیا ہے؟
ماہرین کے مطابق یہ کوئی وہم نہیں بلکہ ایک سائنسی حقیقت ہے۔
بھارتی ایستھیٹیشن، ڈاکٹر گنجن گنگراجو کا کہنا ہے کہ مون سون شیڈنگ اصل میں بالوں کے جھڑنے اور ٹوٹنے میں اضافے کو کہا جاتا ہے جو ہوا میں نمی بڑھنے کے باعث ہوتا ہے۔
ڈرماٹولوجسٹ اور ہیئر کیئر اسپیشلسٹ ڈاکٹر اجے رانا کے مطابق عام حالات میں ہم روزانہ 50 سے 100 بال کھوتے ہیں لیکن بارش کے دوران یہ تعداد دوگنی ہو سکتی ہے، نمی اور پسینہ سر کی جِلد کو زیادہ تیل والا اور فنگس کے لیے موزوں بنا دیتا ہے جس سے جڑیں کمزور ہو کر بال جھڑنے لگتے ہیں۔
ماہر امراض جِلد ڈاکٹر شفا یٰسن کا کہنا ہے کہ اس موسم میں بالوں کے جھڑنے کی شرح روزانہ 150 سے 200 تک پہنچ سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ تبدیلی بالوں کے قدرتی سائیکل (Anagen، Catagen، Telogen) پر براہِ راست اثر ڈالتی ہے اور زیادہ بال Telogen یعنی جھڑنے کے مرحلے میں داخل ہو جاتے ہیں۔
بالوں کو بچانے کے طریقے
ماہرین کے مطابق چند سادہ اقدامات اپنانے سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے جس میں سر کی جِلد کی صفائی سب سے اہم بات ہے۔
ماہرین کے مطابق مائیلڈ کیمیکل والا شیمپو ہفتے میں 2 سے 3 بار استعمال کریں اور بارش میں بھیگنے کے بعد فوراً بال دھو لیں، اینٹی فنگل شیمپو بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔
بالوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے آرگن آئل کا استعمال کریں، پیپٹائڈ سیرمز خون کی روانی بڑھاتے ہیں جبکہ پیاز، ناریل اور روزمیری آئل بالوں کے جھڑنے سے روکتے ہیں۔
پروٹین، آئرن، زنک، بائیوٹن اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذا بالوں کے لیے ضروری ہے۔
یوگا، مراقبہ، ورزش اور بھرپور نیند بھی بالوں کی صحت بہتر بناتی ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے۔
احتیاط:
گیلے بالوں کو سختی سے نہ باندھیں، ڈھیلے ڈھالے ہئیر اسٹائلز اختیار کریں اور مائیکروفائبر تولیے سے آہستگی سے بالوں کو خشک کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برسات کے دنوں میں بالوں کا جھڑنا ایک حقیقی اور موسمی مسئلہ ہے، مگر یہ مستقل نہیں۔
صحیح دیکھ بھال، متوازن خوراک اور ذہنی سکون سے اس کے اثرات کم کیے جا سکتے ہیں، اگر بالوں کا جھڑنا غیر معمولی حد تک بڑھ جائے تو علاج کے لیے ماہرین سے رجوع کرنا ضروری ہے۔