• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صارفین کے اخراجات میں کمی کے خدشات، برطانیہ کے ریٹیلرز کی کارکردگی پر سوالات کھڑے ہوگئے

سال کے دوسرے نصف حصے میں برطانیہ میں صارفین کے اخراجات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش نے بعض بڑی ریٹیل کمپنیوں کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ملازمتوں کی منڈی میں ممکنہ اتار چڑھاؤ اور گھریلو آمدنی میں سست روی ریٹیل خرچ پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ بیروزگاری کے خدشات اور مسلسل مہنگائی گھرانوں کے بجٹ کو محدود کرنے پر مجبور کر سکتی ہے، جس سے کپڑوں اور ہوم امپرُوومنٹ کی اشیاء کی طلب متاثر ہو سکتی ہے۔

اگرچہ غیر ضروری اشیاء کے شعبے کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے لیکن بنیادی ضروریات فراہم کرنے والے خوردہ فروش، بڑھتی ہوئی گروسری قیمتوں کے سبب بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ اس صورتحال سے صارفین کے رویے میں تبدیلی کا عندیہ ملتا ہے، جس کے مطابق ریٹیلرز کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا پڑ سکتی ہے۔

مزید برآں، رواں سال بعدازاں چانسلر ریچل ریوز کی جانب سے تجویز کردہ ٹیکس میں اضافے سے صارفین کے اعتماد میں کمی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مزدور منڈی کے ابتدائی اشاروں میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ اور پے رول نمبرز میں کمی بھی سامنے آئی ہے۔ یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ اگرچہ کم آمدنی والے گھرانے کافی عرصے سے مالی دباؤ کا شکار ہیں، اب نسبتاً زیادہ آمدنی والے طبقے بھی اپنے مالی مستقبل کے حوالے سے بےچینی محسوس کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ درمیانی آمدنی والے خاندانوں کو گزشتہ دو سالوں میں پہلی مرتبہ اپنی دستیاب آمدنی میں کمی کا سامنا ہوا۔ سالانہ تقریباً 41 ہزار پاؤنڈ کمانے والے خاندانوں کی آمدنی میں سال بہ سال 1.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال ریٹیل کمپنیوں کے لیے اپنی قیمتوں اور مارکیٹنگ حکمت عملی پر نظرثانی کا موقع فراہم کرتی ہے تاکہ بدلتی ہوئی معاشی صورتحال میں صارفین کو برقرار رکھا جا سکے۔ صارفین کے رویے کو سمجھنا اور اس کے مطابق فوری اقدامات کرنا ہی کاروبار کو مشکلات سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید