• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شنگھائی تعاون سربراہی اجلاس شروع، پیوٹن، شہباز، مودی سمیت عالمی رہنما شریک، کانفرنس کا مشن رکن ممالک میں اتفاق پیدا کرنا ہے، چینی صدر

تیانجن (شنہوا/نیوزڈیسک/ایجنسیاں)چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا آغاز ہو گیا ہے‘ وزیراعظم شہباز شریف اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔چین کے صدر شی جن پنگ نے شہباز شریف کا استقبال کیا۔ صدر شی نے افتتاحی سیشن میں آئے روس کے صدر پیوٹن‘ ترک صدر رجب طیب ایردوان ‘بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر رہنماؤں کو خوش آمدید کہا‘علاوہ ازیں کانفرنس میں شریک عالمی رہنماؤں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدرکا کہناتھاکہ کانفرنس کا مشن رکن ممالک میں اتفاق پیداکرنا ہے ‘ شنگھائی تعاون تنظیم پر اب علاقائی امن و استحکام کے تحفظ کے ساتھ رکن ممالک کی ترقی و خوشحالی کو فروغ دینے کی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہےجبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے میں چین کابنیادی کردارہے ۔دریں اثناءایس سی او اجلاس کے موقع پرچینی صدراوربھارتی وزیراعظم کے مابین بھی ملاقات ہوئی جس میں تجارتی اور سرمایہ کاری مواقع بڑھانےپرتبادلہ خیال کیاگیا ‘ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیاہے کہ چین اور انڈیا حریف نہیں بلکہ ترقی کے پارٹنر (شراکت دار ) ہیں۔ ملاقات میں نریندر مودی کا کہناتھاکہ نئی دہلی چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے پُرعزم ہے جبکہ دونوں رہنماؤں نے امریکی ٹیکسز کے پس منظر میں تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر بات کی۔ صدرشی اور مودی نے مغربی دباؤ کے خلاف ایک متحدہ محاذ پیش کرنے کی کوشش کی۔ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مودی نے کہا کہ بھارت اور چین اسٹریٹجک خودمختاری کی پیروی کرتے ہیں اور ان کے تعلقات کو کسی تیسرے ملک کی نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق مودی نے چین کے ساتھ بھارت کے تجارتی خسارے کو کم کرنے اور دہشت گردی سمیت علاقائی اور عالمی مسائل پر تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔

اہم خبریں سے مزید