• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ادرک کی چائے کن جان لیوا بیماریوں سے بچا سکتی ہے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

ادرک کی چائے کے بارے میں بڑوں کو اکثر یہ کہتے سنا ہے کہ یہ ایسی بےچینی کی حالت سے نجات حاصل کرنے کے لیے بہترین ہے جس میں چکر آئیں، ٹھنڈے پسینے آئیں، متلی ہو یا الٹی آئے۔

اس حوالے سے 2020ء میں کی جانے والی کلینیکل تشخیص میں بھی ادرک کے استعمال اور بے چینی سے نجات کے درمیان ممکنہ تعلق کی نشاندہی کی گئی لیکن اس کی افادیت کی تصدیق کے لیے ابھی اضافی تحقیق ضروری ہے۔

محققین ابھی مکمل طور پر یہ سمجھ نہیں پائے ہیں کہ ادرک میں ایسا کیا ہے جو اسے بے چینی سے نجات دلوانے میں مددگار بناتا ہے۔

کچھ محققین تجویز کرتے ہیں کہ ادرک میں کچھ ایسے مرکبات ہیں جو دماغ میں موجود اس رسیپٹر کو روک سکتے ہیں جس کے متحرک ہونے سے الٹی آتی ہے لیکن اس نظریہ کو ثابت کرنے کے لیے موجودہ سائنسی ثبوت محدود ہیں۔

بہر حال، ادرک کی چائے متلی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک آسان علاج کے طور پر کام کر سکتی ہے۔

اس کے علاوہ ادرک کا استعمال کئی جان لیوا بیماریوں کے خدشے کو کم کر سکتی ہے۔

قلبی امراض سے بچاؤ میں معاون 

روزانہ 2 سے 6 گرام ادرک کا استعمال دل کی بیماری سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ 

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ادرک مختلف میکانزم کے ذریعے دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

وزن اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کیلئے بہترین

تحقیق کے مطابق ادرک وزن اور خون میں گلوکوز کی سطح کو منظم کرنے کے لیے مفید ہے۔

درد اور سوزش سے نجات

ادرک کو زمانۂ قدیم سے درد اور سوزش سے نجات حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے اور اب سائنس نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔

سائنسی تحقیق کے مطابق ادرک میں موجود جنجرول اور شوگول جیسے مرکبات سوزش کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

خاص طور پر، ادرک کو ہلدی اور کالی مرچ کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ گھٹنوں کے اوسٹیو ارتھرائٹس کے درد کو دور کرنے کے لیے بہترین ہے۔

کینسر سے بچاؤ کیلئے معاون

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ  ادرک میں موجود مرکبات جنجرول اور شوگول کینسر زدہ خلیوں کی نشوونما اور تولید کو روک کر اُنہیں ختم کر سکتے ہیں، ان مرکبات کا مطالعہ کینسر کی مختلف اقسام کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ 

تاہم، تحقیق محدود ہونے کی وجہ سے تاثیر کا تعین کرنے کے لیے مزید طبی تحقیق کی ضرورت ہے۔

الزائمر سے بچاؤ میں معاون 

تحقیق کے مطابق ادرک میں موجود مرکبات جنجرول اور شوگول اپنی اینٹی آکسیڈینٹ صلاحیتوں کی وجہ سے بڑھتی عمر کے ساتھ ہونے والی یادداشت کی کمزوری کے خدشے کو کم کر سکتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ادرک کا عرق دماغ کے خلیات کو بیٹا امیلائیڈ سے منسلک نقصان سے بچا سکتا ہے جو الزائمر کی بیماری سے وابستہ ایک پروٹین ہے یعنی یہ الزائمر سے بچاؤ میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری اور اس کی تشخیص کےلیے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

صحت سے مزید