کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی تحقیقاتی ادارہ (FIA) اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے وفاقی جامعہ اردو کے سابق رجسٹرار اور موجودہ اسسٹنٹ پروفیسر محمد صدیق کے خلاف باضابطہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور محمد صدیق کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے محمد علی ابڑو نے تحقیقات کے لیے باقاعدہ طلب کرلیا ہے۔ ڈین فیکلٹی آف فارمیسی، پروفیسر ڈاکٹر مہہ جبین کی شکایت اور اراکینِ سینیٹ کے خطوط میں انکشاف ہوا ہے کہ محمد صدیق نے صدرِ پاکستان کی سربراہی میں ہونے والی سینیٹ میٹنگز کے آفیشل منٹس اور سرکاری ریکارڈ میں ٹمپرنگ، جعلسازی، حقائق چھپانے اور غلط بیانی جیسے سنگین اقدامات کیے۔ یاد رہے کہ یونیورسٹی کے اپنے آٹھ (8) اراکینِ سینیٹ، جو اجلاس میں شریک تھے، انہوں نے تحریری طور پر اس ٹمپرنگ کا اعتراف کیا اور جعلی خطوط کے اجرا کی بھی نشاندہی کی۔ اس کے علاوہ انجمن ترقی اردو پاکستان نے بھی 25 مارچ 2024 کے اپنے خط میں ان غیر قانونی اقدامات پر شدید احتجاج کیا تھا۔