لاہور، کراچی (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) بھارت سے دوسرا بڑا سیلابی ریلا دریائے چناب میں داخل ہوگیا، بھارتی ہائی کمیشن کی پاکستان کو سیلاب سے متعلق وارننگ کے بعد وزارت آئی وسائل نے فلڈ الرٹ جاری کردیا، بھارتی اکھنور سے سیلابی ریلا پاکستان میں داخل ہونے کے بعد دریائے چناب، راوی اور ستلج میں کئی مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے ، ہیڈ مرالہ پر چناب پل ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا، ہیڈ خانکی کے قریب پہلا شگاف ڈالنے کی تیاریاں ہیں،شگاف پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک سے بڑھنے پر ڈالا جائیگا، انتظامیہ نے 450دیہات خالی کرانے کیلئے مساجد سے اعلانات کیے ہیں،گجرات میں 577 ملی میٹر بارش کے بعد برساتی نالے بپھر گئے،کئی دیہات زیرآب، شہری علاقوں میں بھی پانی جمع ہے، بھلوال میں طالب والا پتن کے قریب شدید کٹاؤ کی وجہ سے کئی ایکڑ زرعی زمین دریا برد ہوگئی، ملتان میں اکبر فلڈ بند پر پانی کا دباؤ کم کرنے کیلئے ہیڈ محمد والا پر شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا جائیگا، شجاع آباد کے 8 دیہات زیرآب، سیلابی ریلا پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تباہی مچانے کے بعد کل سندھ میں داخل ہوگا، دریائے سندھ میں سیہون کے مقام پر طغیانی ہے، سیلابی صورتحال برقرار ہے، 40 سے زائد دیہات زیر آب آچکے ہیں، مال مویشی پھنس گئے، حیدرآباد میں کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے،گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، دریائے سندھ کے قریب مکینوں کو گھرخالی کرنے کی ہدایت کی گی ہے، لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے دریائے چناب میں شدید آبی ریلوں کے خدشے پر الرٹ جاری کر دیا ہے، ریلا آج رات 8 بجے خانکی اور رات 3 بجے قادرآباد پہنچے گا۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ دریائے چناب کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں اور ڈیموں سے پانی کے اخراج کے باعث مرالہ سے خانکی تک سیلابی ریلا رواں دواں ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق مرالہ ہیڈ ورکس پر بہاؤ 5 لاکھ 48 ہزار 237 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، جو آج رات 8 بجے خانکی اور رات 3 بجے قادر آباد پہنچنے کا امکان ہے جب کہ قادر آباد پر بہاؤ 5لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچ سکتا ہے۔