• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سامعہ حجاب کیس: نادیہ حسین اور علی گل پیر نے وکٹم بلیمنگ کے خلاف آواز بلند کردی

فائل فوٹوز
فائل فوٹوز

سپر ماڈل نادیہ حسین اور معروف ریپر اور کامیڈین علی گل پیر نے ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر سامعہ حجاب کے واقعے پر وکٹم بلیمنگ کے خلاف آواز بلند کردی۔

نادیہ حسین نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پیغام میں سخت الفاظ میں کہا کہ تشدد ہر حال میں قابلِ مذمت ہے، چاہے تعلق کسی بھی نوعیت کا ہو۔

انہوں نے کہا کہ لوگ سب سے زیادہ یہ بات اچھال رہے ہیں کہ سامعہ حجاب اس شخص کے ساتھ تعلق میں تھیں جس نے ان پر حملہ کیا اور اغوا کرنے کی کوشش کی، تو کیا ہوا؟ تعلق چاہے دوستی کا ہو، منگنی کا یا شادی کا، اگر تشدد ہوا ہے تو اصل بات وہی ہونی چاہیے، تشدد کسی بھی رشتے میں قابلِ قبول نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی خاتون کسی رشتے کو آگے بڑھانا نہیں چاہتی، تو اسے اس کا حق حاصل ہے، یہی بات شادی شدہ عورت پر بھی لاگو ہوتی ہے، اگر وہ کسی زیادتی کا شکار ہے تو اسے حق ہے کہ وہ اس رشتے کو ختم کرے۔

نادیہ حسین نے اس سوچ پر بھی سوال اٹھایا کہ خواتین کو ہمیشہ موردِ الزام کیوں ٹھہرایا جاتا ہے، کیا اس لیے کہ وہ کسی رشتے میں تھیں؟ اگر کوئی لڑکی شادی سے پہلے کسی کو جاننا چاہتی ہے تو اس میں برائی کیا ہے؟ یہی رویہ ہے جو خواتین کو ہراسانی، تشدد یا زیادتی کی صورت میں آواز اٹھانے سے روکتا ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، ’اصل مسئلہ تشدد ہے، نہ کہ عورت کی ذاتی زندگی یا انتخاب، اگر مرد کو شکایت تھی تو وہ بھی قانونی راستہ اختیار کر سکتا تھا لیکن کسی بھی صورت میں جسمانی تشدد، مارپیٹ یا اغوا ناقابلِ قبول ہے۔‘

علی گل پیر نے ایکس پر ایک صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا، ’ایسے لوگ ہی ہمارے اس خوبصورت ملک کو عورتوں کے لیے غیر محفوظ بناتے ہیں، وکٹم بلیمنگ کرنے والے ہارے ہوئے لوگ ہیں، اگر کسی نے تحائف دیے ہیں تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ انسان کو اپنی ملکیت سمجھیں اور جب چاہیں اغوا کر لیں۔‘

انٹرٹینمنٹ سے مزید