• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کے 47 فیصد وزراء کو مجرمانہ الزامات اور مقدمات کا سامنا ہے: رپورٹ میں انکشاف

فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا 

بھارتی ایجنسی، ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ADR) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے تقریباً 47 فیصد وزراء پر فوجداری مقدمات درج ہیں، ان مقدمات میں قتل، اغواء اور خواتین کے خلاف جرائم جیسے سنگین الزامات بھی شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اے ڈی آر کی جانب سے یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب مرکزی حکومت نے حال ہی میں تین بل پارلیمنٹ میں پیش کیے ہیں۔

بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بلوں کے تحت وزیرِ اعظم، وزرائے اعلیٰ اور وزراء کو اس صورت میں عہدے سے ہٹا دیا جائے گا کہ جب وہ سنگین الزامات پر 30 دن سے زائد حراست یا گرفتاری میں رہیں اور اِن جرائم کی سزا پانچ سال یا اس سے زیادہ ہو۔

اے ڈی آر نے 27 ریاستی اسمبلیوں، تین مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں اور مرکزی کابینہ کے مجموعی طور پر 643 وزراء کے خود حلفی بیانات کا تجزیہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان میں سے 302 وزراء (یعنی 47 فیصد) کے خلاف  مجرمانہ مقدمات درج ہیں جن میں سے 174 سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حکمراں جماعت بی جے پی کے 336 وزراء میں سے 136 (40 فیصد) پر مقدمات اور 88 (26 فیصد) پر سنگین الزامات ہیں۔

کانگریس کے 61 وزراء میں سے 45 (74 فیصد) پر مقدمات درج ہیں جن میں 18 (30 فیصد) سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے 16 میں سے 11 (69 فیصد) وزراء پر مقدمات اور 5 وزراء (31 فیصد) سنگین الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

مرکزی کابینہ میں 72 وزراء میں سے 29 (40 فیصد) کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اے ڈی آر نے وزراء کے مالی اثاثوں کا بھی جائزہ لیا ہے، رپورٹ کے مطابق وزراء کے اوسط اثاثے 37.21 کروڑ روپے ہیں جبکہ مجموعی طور پر تمام 643 وزراء کے اثاثے 23 ہزار 929 کروڑ روپے سے زائد ہیں۔

11 اسمبلیوں میں ارب پتی وزراء شامل ہیں۔ 

کرناٹک اسمبلی کے آٹھ ارب پتی وزراء کرپشن اور مقدمات میں سب سے آگے ہیں، اس کے بعد آندھرا پردیش کے 6 اور مہاراشٹر کے 4 وزراء شامل ہیں، مرکزی کابینہ میں بھی 6 ارب پتی وزراء ہیں۔

اے ڈی آر نے اپنی  رپورٹ میں وضاحت دی ہے کہ یہ اعداد و شمار وزراء کے انتخابی حلف ناموں پر مبنی ہیں اور ممکن ہے کہ مقدمات کی قانونی حیثیت وقت کے ساتھ بدل چکی ہو۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید