• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس میں حکومت عدم استحکام کا شکار، فرانسوا بایرو کی اقلیتی حکومت کو خطرہ

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

فرانسیسی حکومت کے عدم استحکام اور اعتماد کے ووٹ پر اپوزیشن کے مکمل انکار کے باعث فرانس میں وزير اعظم فرانسوا بایرو کی قیادت میں اقلیتی حکومت خطرے سے درچار ہے اور 8 ستمبر کو اگلے اعتماد کے ووٹ کے نتیجے میں ان کی حکومت گر سکتی ہے۔ 

 سیاسی ماہرین اور وزیر خزانہ ایرک لومبارد نے واضح کیا کہ اگر بایرو کا اقتدار ختم ہوا، تو بجٹ خسارے کو کم کرنے کے پیش کردہ منصوبوں پر نظر ثانی ضروری ہوگی، خاص طور پر جب 8 ستمبر کو اعتماد کا ووٹ ہونا ہے۔

اس طرح فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اقتصادی دباؤ اور مالی خطرات سے دوچار ہیں۔ فرانس کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا تقریباً  5.4 فیصد سے 5.8 فیصد ہے اور عوامی قرضے 116 فیصد تک پہنچ چکے ہیں، جو کہ سخت مالی دباؤ کا باعث ہے۔

مالی مارکیٹس میں بے چینی پائی جا رہی ہے، بانڈ مارکیٹ متاثر ہو رہی ہے اور سرمایہ کار ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔

یو بی ایس نے خاص حکمتِ عملی تجویز کی ہے بازار کی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیاسی محاذ آرائی اور انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ 

قومی محاذ (آر این) اپنی سیاسی قوت بڑھانے کے لیے نئے ریکروٹمنٹ ڈرائیو پر ہے، امیدواروں کی سخت جانچ جاری ہے۔ سابق صدر نکولا سَركوزی نے آر این کی سیاسی پذیرائی کو عام قرار دیتے ہوئے اس کی ساکھ میں بہتری کا عندیہ دیا ہے، جو فرانس کے سیاسی توازن میں تبدیلی کا عندیہ ہے۔

عوامی اعتماد میں زبردست کمی کی وجہ سے صدر ایمانوئل میکرون پر عوام کا اعتماد صرف 15 فیصد رہ گیا ہے، جو کہ جولائی 2025 کے مقابلے میں 6 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ نیچے جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
برطانیہ و یورپ سے مزید