شارجہ (نمائندہ خصوصی) ایشیا کپ کے آغاز سے قبل اتوار کو تین ملکی کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک لیگ میچ جیتا۔ فائنل میں اسپنرز کا کردار اہم ہوگا۔ٹائٹل کیلئے زور کی ٹکر متوقع ہے۔ ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں پاکستان نے افغانستان کو 39، دوسرے میچ میں یواے ای کو31رنز سے شکست دی ۔ افغانستان نے امارات کو 38 سے ہرایا، پھر پاکستان کے خلاف افغانستان نے18رنز سے کامیابی حاصل کی ۔ آخری لیگ میچ میں پاکستان نے میزبان متحدہ عرب امارات کو 31رنز سے ہراکر فائنل میں رسائی حاصل کرلی۔ شارجہ میں یو اے ای کی ٹیم 172رنز کے ہدف کے تعاقب میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز ہی بنا سکی، اوپنر بیٹر علی شان شرفو نے بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے 68رنز بنائے، تاہم دیگر بیٹرز ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ پاکستانی مسٹری اسپنر ابرار احمد نے اپنے ٹی 20کیرئیر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے صرف 9 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کر کے میزبان ٹیم کی کمر توڑ دی۔ ابرار احمد نے کہا کہ بولنگ کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کررہا ہوں، گگلی کو نکھارنے پر کام کیا ہے، راشد خان بہت بڑے بولرہیں، ان سے قیمتی ٹپس حاصل کی ہیں، امید ہے بولنگ میں مزید بہتری آئے گی۔ امارات کرکٹ ٹیم کی سہ فریقی سیریز میں کارکردگی مایوس کن رہی لیکن دوسری جانب انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ بیٹسمین ، افغان ٹیم کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے یو اے ای میں کرکٹ کے مستقبل کی تشکیل میں آئی ایل ٹی ٹوئنٹی اور علاقائی ٹورنامنٹ کو اہم قرار دیا ہے ۔ وہ حال ہی میں ختم ہونے والے ڈویلپمنٹ ٹورنامنٹ میں گلف جائنٹس ڈیولپمنٹ سائیڈ کے ہیڈکوچ بھی تھے، اس متعلق تقریب سے سے خطاب میں ٹراٹ نے ٹیلنٹ کے معیار اور معیار کو بلند کرنے میں لیگ کے کردار کی تعریف کی۔ان کی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔ جوناتھن ٹروٹ نے کہاکہ گلف جائنٹس کے ساتھ میرا پہلا سال ہے، اور میں اس کے بارے میں بہت پرجوش ہوں۔ تمام مقامی اور فطری ٹیلنٹ کو دیکھنا بہت اچھا ہے۔ یو اے ای مستقبل میںکر کٹ کی عالمی دنیا میں حقیقی تبدیلی لا سکتا ہے ۔ میں اپنی ڈیولپمنٹ ٹیم میں موجود ٹیم سے بہت خوش ہوں، جو کچھ اچھی کرکٹ کھیل رہی ہے۔ یہ دیکھنا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے کہ دیگر مخالف ٹیمیں کیا کر رہی ہیں ۔ ٹراٹ نے تسلیم کیا کہ یہاں پرفارمنس براہ راست انتخاب کے فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔