کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کول مائنز فیڈریشن بلوچستان کے صدر عبدالرحیم میرداد خیل ، جنرل سیکرٹری حبیب الرحمٰن یوسفزئی اور نذیر محمد نے کہا ہے کہ کول مائنز کے اندر حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث خطرناک حادثات کی وجہ سے پھنسے ہوئے کانکنوں کو کئی روز بعد بھی ہم اپنی مدد آپ کے تحت نکالتے ہیں ، مائننگ بورڈ تشکیل اور روزانہ کی بنیاد پر مائنز انسپکشن کو یقینی بنایا جائے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ کول مائنز میں حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں ۔انتظامات اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث کول مائنز میں ہونے والے حادثات اور واقعات کے بعد لاشیں 3 سے 4 روز اندر پھنسی رہتی ہیں ، مزدور اپنی جانوں پر کھیل کر ان لاشوں کو نکالتے ہیں ، حادثہ کے وقت ایمبولینس اور بروقت انتظامات نہ ہونے کے باعث کانکن اپنی قیمتی جانیں گنوا دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے بچے اس دور جدید میں تعلیم، صحت، روزگار جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر کوئلہ کانوں کا معائنہ کیا جائے تاکہ کان کنوں کی زندگیاں محفوظ بنائی جاسکیں ۔حکومت ورکز ویلفیئر بورڈ کے ذریعے ڈیتھ گرانت کا حصول آسان بنائے کان کنوں کیلئے میرج گرانٹ اور اسکالرشپ کی فوری ادائیگی ممکن بنائی جائے ، لیبر کالونی میں محنت کشوں کے لئے بنائے گئے فلیٹس کی قرعہ اندازی کرکے شفاف طریقے سے حقداروں کو الاٹ کیے جائیں ، کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کو ای او بی میں رجسٹرڈ کیا جائے حکومت کان کنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے مائنگ بورڈ کو جلد تشکیل دیکر مسائل کے حل کو ممکن بنایا جائے ۔