لاہور (آصف محمود بٹ) صوبہ پنجاب میں دینی مدارس کی رجسٹریشن کا عمل اس وقت تعطل کا شکار ہوگیا ہے کیونکہ صوبائی حکومت سے وفاقی حکومت کو اختیارات کی منتقلی کے بعد قانونی اور انتظامی ابہامات سامنے آئے ہیں۔ وفاقی سیکورٹی ادارے کی جانب سے محکمہ داخلہ پنجاب کو ارسال کردہ باضابطہ مراسلے میں اس حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ سیکرٹری داخلہ پنجاب کو لکھے گئے اس خط کی نقول سیکرٹری قانون کو بھی ارسال کی گئی ہیں، جس میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رجسٹریشن کے عمل میں درپیش تکنیکی مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس ضمن میں قانونی رہنمائی مانگی گئی ہے تاکہ صوبے بھر میں عمل کو یکساں اور ضابطے کے مطابق یقینی بنایا جا سکے۔ ذرائع نے بتایا کہ 2019 تک مدارس کی رجسٹریشن کی ذمہ داری صوبائی سطح پر ڈسٹرکٹ آفیسر انڈسٹریز، پرائسنگ، ویٹس اینڈ میژرز (IPW&M) کے پاس تھی، تاہم پالیسی اصلاحات کے بعد یہ اختیار وفاق کو منتقل کر دیا گیا اور ڈائریکٹر جنرل ریلیجس ایجوکیشن (DG RE) کو مرکزی اتھارٹی نامزد کیا گیا۔مراسلے میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ ماضی میں IPW&M کے تحت رجسٹرڈ تمام مدارس ازخود غیر رجسٹرڈ تصور ہوں گے اور اب انہیں نئے وفاقی نظام کے تحت ڈی جی ریلیجس ایجوکیشن کے ذریعے دوبارہ رجسٹر ہونا ہوگا۔