فیصل آباد (شہباز احمد) سیلاب سے متاثرہ نشیبی علاقوں میں کسانوں کی بحالی اور فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہائیڈروپونک فارمنگ شروع کرنا وقت کی ضرورت ہے، ہائیڈرو پونکس نظام لگانے کیلئے زیادہ اراضی کی ضرورت نہیں ہوتی، پودے مٹی کی بجائے پانی سے غذائیت حاصل کرتے ہیں۔ ہائیڈرو پونک نظام کے تحت اگائی گئی اعلی معیار کی سبزیاں پوری دنیا میں برآمد کر کے کثیر زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔ اس نظام میں بجلی کی مسلسل فراہمی کے لئے سولر سسٹم شامل کر کے اخراجات کو مزید کم کیا جا سکتا ہے، اعلی ٰمعیار کی سبزیاں پوری دنیا میں برآمد کر کے کثیر زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے، فی ایکڑ 90لاکھ تک آمدنی ممکن۔ یہ باتیں بارانی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور واٹر مینجمنٹ کے بین الاقوامی ماہر ڈاکٹر رائے نیاز نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیلاب کے بعد عارضی ریلیف کے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ طویل مدتی زرعی حکمت عملی کے تحت دریاوں کے کناروں اور نشیبی علاقوں میں ہائیڈرو پونک زراعت کو فروغ دینے کے لئے سرمایہ کاری کی جائے۔