کراچی (نیوز ڈیسک) وسطی ایشیا کے ملک قازقستان کے پہاڑی سلسلے ’’جونگریان الاتاؤ‘‘ میں ایک حیرت انگیز پتھریلی ساخت دریافت ہوئی ہے جو بالکل ایک دیو ہیکل دروازے جیسی دکھائی دیتی ہے۔ یہ دروازہ تقریباً چالیس فٹ اونچا اور چوڑا ہے اور پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے جیسے کسی پراسرار دنیا کا راستہ ہو۔ ڈرون سے لی گئی ویڈیو میں یہ منظر اتنا غیر معمولی تھا کہ دیکھنے والے افراد سامنے کھڑے ہوتے ہوئے بھی بونے دکھائی دیے۔ اسی ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں نے تبصرے شروع کر دیے—کسی نے اسے ’’جیڈائے‘‘ کی دنیا کے دروازے سے تشبیہ دی، تو کسی نے کہا کہ یہ تو ’’اسٹار وارز‘‘ میں جابا دی ہٹ کے محل کا گیٹ لگتا ہے۔ کچھ صارفین نے تو اسے ’’لارڈ آف دی رنگز‘‘ کی یاد دلا دی۔ کئی لوگوں نے سوال اٹھایا کہ آخر یہ دروازہ کس نے بنایا؟ کیا یہ زمین کے اندر چھپی کسی قدیم تہذیب کا راستہ ہے یا پھر واقعی خلائی مخلوق (ایلینز) کی کوئی نشانی؟ یہ سوالات دیکھنے والوں کو اور زیادہ تجسس میں ڈال رہے ہیں۔ دوسری جانب ماہرین ارضیات اس خیال کو رد کرتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ سب کچھ فطری عمل کا ہے۔ صدیوں پرانی بارشوں اور ہوا نے چٹان کو یوں تراشا کہ وہ ایک دروازے کی شکل اختیار کر گئی۔ ایک ماہر نے تو یہاں تک کہا کہ یہ ایک قدرتی محراب کی ابتدائی شکل ہے جو وقت کے ساتھ مزید واضح ہوگی۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ پتھروں میں دروازوں جیسی ساخت ملی ہو۔