امریکی دوا ساز کمپنی مرک (MSD) نے لندن میں 1 ارب پاؤنڈ مالیت کا تحقیقی مرکز قائم کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا، جس کے نتیجے میں رواں سال 125 سائنس دان اپنی ملازمتیں جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
یہ فیصلہ برطانیہ کے لائف سائنسز کے شعبے کو درپیش بڑھتی ہوئی مشکلات کو اُجاگر کرتا ہے۔
امریکی دوا ساز کمپنی کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب موجودہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت لائف سائنسز کو برطانوی معیشت کا اہم اثاثہ قرار دے رہی ہے۔ سابق کنزرویٹو حکومت نے بھی 2030 تک برطانیہ کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بنانے کا ہدف مقرر کیا تھا۔
مرک نے اپنے بیان میں کہا کہ برطانیہ میں سرمایہ کاری کے ماحول اور اختراعی ادویات و ویکسین کی تیاری کے لیے درکار سہولتیں بہتر بنانے میں خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہوئی، جس کے باعث منصوبہ ترک کیا گیا۔
یہ تحقیقی مرکز لندن کے نالِج کوارٹر اور ایم ایس ڈی کے مورگیٹ ہیڈکوارٹر کے قریب قائم ہونا تھا، جس کا مقصد کمپنی کی برطانیہ میں 100 سالہ موجودگی کو مزید مستحکم بنانا تھا۔ اگرچہ کمپنی لندن ہیڈکوارٹر اور ملٹن کینز میں قائم اپنے اینیمل ہیلتھ سائٹ کو برقرار رکھے گی لیکن منصوبے کی منسوخی نے ملک کی دواسازی صنعت میں سرمایہ کاری کے امکانات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔