کوئٹہ(آن لائن) پشتونخواسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین نے اپنے مشترکہ بیان میں کوئٹہ یونیورسٹی ایم فل، پی ایچ ڈی جیسے اہم ڈگریوں کیلئے امتحانات کو من مانیوں، پسند نا پسند، اقربا پروری، بدنیتی، علمی بدیانتی، سازشی ذہنیت اور علمی میدان میں عدم تحفظ کی بنیاد پربنانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے تعلیم و تحقیق دشمن عمل قرار دیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم فل، پی ایچ ڈی اور دیگر کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹ بنانے اورآٹومیٹک سکین کرکے چیک کرنے والی مشین خراب پڑی ہے اور گزشتہ سال بھی مینول طریقے سے ٹیسٹ چیک کیے گئے۔ جی ایس او آفس کے چیئرمین کی من مانیاں، بلیک میلنگ، اقرباپروری، تمام مضامین کے ٹیسٹ اور خصوصاً ایم فل اور پی ایچ ڈی کے امیدواروں کو پسند و نا پسند کی بنیاد پر داخلے کیلئے اہل و نا اہل کرنے کی ناقابل فراموش دھندہ سرعام جاری ہے ۔ جس سے یونیورسٹی میں تحقیق اور ریسرچ، پروجیکٹ، داخلوں کی مد میں فیسوں اور ریوینیو جنریشن کا پروسس روک کر صوبے کی اعلیٰ تعلیم یافتہ محققین کو ارادتاً دوسرے صوبوں کی طرف دھکیلنے کی سازش ہورہی ہے جس کی پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ بیان میں گورنر /چانسلرصاحب، وزیراعلیٰ صاحب ، وزیر تعلیم ، وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان سے اس تمام صورتحال کا سختی سے نوٹس لینے اور صوبے کے قابل ، ذہین ،علم دوست افراد کے ساتھ ہونیوالی ناانصافیوں پر سختی سے نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے اور ساتھ ہی یونیورسٹی کو تحقیقی ومعاشی زبوں حالی سے نجات دلانے اور جی ایس او ملوث عملے کے خلاف انکوائری کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔