موٹر وے ایم 5 کو جلالپور پیر والا کے قریب سیلاب کے باعث بند کر دیا گیا، موٹر وے پولیس ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزار رہی ہے۔
ترجمان موٹروے کا کہنا ہے کہ ٹریفک نارتھ باؤنڈ پر اوچ شریف، جہانگیرہ اور جلالپور انٹر چینج سے موڑا جا رہا ہے۔
ساؤتھ باؤنڈ پر ٹریفک شاہ شمس، شیر شاہ اور شجاع آباد ساؤتھ سے متبادل راستوں پر منتقل کر دیا گیا۔
موٹر وے کا کہنا ہے کہ مسافروں کی حفاظت کے لیے ایم 5 کو جلالپور کے قریب ٹریفک کے لیے بند کر دیا، موٹر وے پولیس ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزار رہی ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ورکرز فلڈ واٹر سے بچاؤ کے لیے ریت کے تھیلے اور پتھر رکھ رہے ہیں۔
ریسکیو ادارے کا کہنا ہے کہ شجاع آباد کے علاقے جلالپور کھاکھی میں ایک شخص سیلاب میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔
نوجوان جانوروں کو پانی سے نکالنے کے لیے گہرے پانی میں چلا گیا تھا، اس کی لاش نکال لی گئی۔
دوسری جانب ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں دھوندو والا بند ٹوٹنے سے پیدا ہونے والا شگاف 400 فٹ تک بڑھ گیا، شگاف پُر نہ ہونے کے باعث مزید کئی موضع جات زیرِ آب آ گئے۔
محکمۂ انہار کا کہنا ہے کہ مٹی کی کمی شگاف پُر کرنے میں آڑے آ رہی ہے۔
شجاع آباد انتظامیہ نے دھوندو والا بند کا شگاف پُر کرنے کے لیے طاہر پور زمیندارہ بند توڑنا شروع کر دیا۔
محکمۂ انہار کے ایکسئین کا کہنا ہے کہ مٹی کی کمی کے باعث زمیندارہ بند توڑنے کا فیصلہ کیا گیا، زمیندارہ بند کی مٹی سے دھوندو کے شگاف کو مکمل کیا جائے گا، زمیندارہ بند غیر فعال تھا، اس لیے فیصلہ کیا۔
2 روز گزرنے کے باوجود متاثرین بے یار و مدد گار کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔
سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ پینے کا صاف پانی نہیں، کھانے کی کوئی چیز نہیں، جانور بھی مر رہے ہیں، ابھی تک کوئی امداد نہیں پہنچی۔
سیلاب شجاع آباد میں متاثرین کے لیے امتحان بن گیا، جن کا کہنا ہے کہ علاقے میں اس سے پہلے کبھی سیلابی پانی نہیں آیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق راجن پور رکھ سبزانی میں پانی میں محصور فیملی کو ریسکیو کر لیا گیا۔
ریسکیو ذرائع نے بتایا ہے کہ گھر میں چاروں طرف پانی تھا، فیملی نے چھت پر پناہ لی ہوئی تھی۔