• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: رواں برس گرمی سے 1 ہزار 147 افراد ہلاک

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث برطانیہ میں رواں برس موسمِ گرما میں آنے والی گرمی کی لہروں کے سبب کم از کم 1 ہزار 147 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس بات کا انکشاف امپیریل کالج لندن کی بدھ کو شائع ہونے والی ریسرچ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنگلات کی کٹائی اور فوسل فیول کے سبب رونما ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں سے درجۂ حرارت 2.2 سینٹی گریڈ بڑھا ہے، جس میں جون سے اگست تک 3.6 سینٹی گریڈ تک کا اضافہ ہوا ہے۔

ان 3 ماہ کے دوران 854 یورپی شہروں یا علاقوں میں 24 ہزار 400 اموات ہوئیں جن میں سے 68 کا سبب گرم موسم تھا، اضافی اموات کی تعداد 16 ہزار 500 رہی، روم میں 835، ایتھنز میں 630 اور پیرس میں 409 اضافی اموات ہوئیں۔

برطانیہ میں گرمی سے اموات کے حوالے سے لندن میں 315، برمنگھم میں 52 اور گلاسگو و شیفیلڈ میں 24 اضافی اموات ہوئیں۔

ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ یہ تعداد گرمی سے ہونے والی اموات کا ایک حصہ ہے کیونکہ جن شہروں اور علاقوں کا مطالعہ کیا گیا وہ یورپ کی صرف 30 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں، گرمی سے ہونے والی زیادہ تر اموات کی اطلاع بھی نہیں دی جاتی۔

امپیریل کالج لندن کے ریسرچ ایٹ دی سینٹر فار انوائرمنٹ پالیسی کے ریسرچر کلیئر بارنس کے مطابق گرمی میں چند ڈگری کی تبدیلی ہزاروں افراد کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بن سکتا ہے۔

ریسرچ رپورٹ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ رواں موسمِ گرما میں 65 برس سے زائد عمر والوں کی اموات میں 85 فیصد اور 85 برس سے زائد عمر والوں کی اموات میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ریسرچ میں شہروں کو ماحول دوست بنانے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید