کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی زمینی جارحیت جاری، مزید 50 فلسطینی شہید، لاکھوں بے گھرہوگئے۔ صمود فلوٹیلا کو نشانہ بنانے پر پاکستان کی وارننگ،پاکستان سمیت16ممالک کا صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کااظہارکیا۔ بڑی تعداد میں مساجد، بلند عمارتیں اور گھر تباہ، شہادتیں 65 ہزار سے متجاوز، اسرائیل نے غزہ شہر سے نکلنے کیلئے نیا راستہ کھول دیا، قافلوں کی صورت میں انخلا،پوپ لیو کا جنگ بندی ، انسانی قوانین کے احترام کا مطالبہ،فلسطینی تنظیموں نے وارننگ دی ہے کہ غذائی قلت اور بیمار بچوں کے باعث بڑا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، یورپی یونین کا اسرائیلی درآمدات کے خلاف اقدام، اسرائیل کی جواب دینے کی دھمکی، عرب برٹش کونسل کا کہنا ہے کہ برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو مغربی کنارے میں جانے سے روکنا تشویشناک ہے، اسرائیل کے اندر سے بھی مخالفت، ایک پٹیشن میں فلسطینی ریاست کے قیام و جنگ خاتمے کا مطالبہ کیا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے جاری زمینی اور فضائی حملوں نے غزہ شہر اور پٹی کے دیگر علاقوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے، جہاں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بڑے انسانی المیے کی وارننگ دے رہی ہیں۔65 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحقاکتوبر 2023سے جاری اسرائیلی جنگ میں اب تک 65,000سے زائد فلسطینی جاں بحق اور 165,000سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ رہائشی بلند عمارتیں، مساجد اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔عالمی ردعمل اور مذمتپوپ لیو چہاردہم نے کہا کہ فلسطینی ایک بار پھر اپنی زمین سے بے دخل کیے جا رہے ہیں اور وہ "ناقابلِ قبول حالات" میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے احترام کی اپیل کی۔