• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرے اور اہلیہ کے ساتھ ہونے والا سلوک انصاف اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، عمران خان

اسلام آباد (نیوزایجنسی)عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام لکھے گئے ایک نئے خط میں جیل میں اپنے اور اپنی اہلیہ بشری بی بی کے ساتھ ہونے والے سلوک کو انصاف اور بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دے دیا ہے،جسٹس یحیٰ آفریدی سے عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے ملاقات کی اور بانی پی ٹی آئی کا خط پہنچایا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر میں جانے کی اجاز ت نہ ملی بانی پی ٹی آئی کا خط چیف جسٹس کو پہنچایا ۔ملاقات کے بعد لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس نے 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کی پالیسی اور جیل ریفارمز پر ان پٹ لینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ چیف جسٹس تک پہنچائے گئے خط میں عمران خان نے موقف اختیار کیا ہے کہ میں سپریم کورٹ کی عمارت سے صرف 31 کلومیٹر کے فاصلے پر جیل میں بند ہوں،لیکن میرے اور میری اہلیہ کے لیے انصاف کے دروازے بند ہیں، 772 دنوں سے، ایک 9x11 کے پنجرے میں مسلسل تنہائی کی سزا کاٹ رہا ہوں، میرے خلاف سیاسی بنیاد پر 300 سے زاید بے بنیاد اور جھوٹے فوجداری مقدمات قائم کیے گئے ہیں، پاکستانی قوم نے اس سے قبل کبھی بھی ایسا ظلم نہیں دیکھا ہوگا ، خط میں کہا گیا ہے کہ اخبارات اور کتب تک رسائی بند ہے جبکہ کسی کی خواہش پر وکلا اور اہل خانہ سے ملاقاتیں بھی منسوخ کر دی جاتی ہیں، میرے بیٹے میرے ساتھ فون پر بات کرنے کے حق سے محروم ہیں، یہ کوئی قانونی سزا نہیں بلکہ نفسیاتی تشدد ہے جس کا مقصد میرا حوصلہ توڑنا اور 25کروڑ عوام کی روح کو کچلنا ہے۔

اہم خبریں سے مزید