لاہور(آصف محمود بٹ ) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ سعودیہ پاکستان دفاعی معاہدہ تاریخ ساز ہے،دونوں کی افواج زیادہ مضبوط ہونگی، وقت آگیا کہ آئی ایم ایف کے چنگل سے نکلیں، ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، معیشت میں سٹرکچرل کمزوریوں کو دورکیا جائے،ہم چین کو ہم مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ کہاں اور کتنے انڈسٹریل زون بنائے، چینی انویسٹر وہاں نہیں جائینگے جہاں ان کی جانوں کو خطرہ ہو،،بگرام ائیربیس پر دوبارہ قبضہ ٹرمپ کی سوچ ، امریکی رائے عامہ دوبارہ معرکہ آرائی کی اجازت نہیں دیگی ، سعودیہ پاکستان دفاعی معاہدہ ایک دم سے نہیں ہوا۔ جب سے پاکستان بنا اس وقت سے تعلقات ہیں۔ 1960 سے ہمارا ڈیفنس ریلیشن شپ ہے۔ ہزاروں افراد کی تربیت کی جا چکی ہے۔ ہمارے نیوی افسر بحرین نیوی کے کمانڈر انچیف رہ چکے ہیں۔ خاص طور پر یو اے ای کے زید بن النہیان پاکستان کو دوسرا گھر کہتے تھے۔پاکستان نے پچھلی دو تین دہائیوں میں اپنے آپ کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ ہم گھڑی گھڑی ائی ایم ایف کے پاس پہنچ جاتے ہیں گھڑی گھڑی مانگنے پہنچ جاتے ہیں ہمیں انڈیا نے چار دن کی جنگ کے بعد موقع دیا ہے ’’ونڈو آف اپرچونٹی ‘‘ہے۔