کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب متاثرین کی مدد کو وفاقی حکومت کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے استعمال کرے‘وفاقی حکومت اس معاملے پر آئی ایم ایف سے بھی بات کرے اور عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط پر نظرثانی کرائے‘حالیہ سیلاب کے بعد وفاق کو عالمی مدد مانگنی چاہیے تھی‘سیلاب سے جنوبی پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا‘متاثرین کی مدد کو اناکا مسئلہ کیوں بنالیاگیا؟بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں بھارت دہشتگردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے‘ بلوچستان کا حل سیاسی ہے اور سیاسی اتفاق رائے سے ایسے فیصلے لینا پڑیں گے کہ عوام کا فائدہ ہو۔ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ ہاوَس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ‘بلاول بھٹو نے مسلم لیگ (ن) اور اس کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ BISP کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے استعمال نہ کرنے کے اپنے فیصلے پرنظرثانی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، خاص طور پر جنوبی پنجاب میں ہونے والا نقصان تاریخی ہے‘ملتان، بہاولپور، لودھراں، جلال پور میں آج بھی پانی موجود ہے اور یہ لوگ وہاں نہیں پہنچ سکے ہیں۔نہیں معلوم کہ متاثرین کی مدد کو انا کا مسئلہ کیوں بنالیا گیا ہے‘انہوں نے کہا کہ BISP وہ واحد طریقہ ہے جس سے وفاقی حکومت متاثرین کو فوری طور پر مدد پہنچاسکتی ہے۔ پچھلے سیلاب میں بھی وفاق نے یہی کام کیا تھا، کورونا کے دوران بھی یہی کام کیا گیا۔ اگر آج یہ کام نہیں کرتے تو جنوبی پنجاب کا کیا قصور ہے؟ ان کی مدد کیوں نہیں کی جاسکتی؟ جو لوگ BISP کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں، شاید وہ اس کی افادیت اور اہمیت سے اچھی طرح واقف ہی نہیں۔