تیراکی یا سوئمنگ نہ صرف ایک مشغلہ ہے بلکہ ایک مکمل جسمانی ورزش بھی ہے جو ہر عمر کی خواتین کے لیے نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ پانی میں تیرنا جسم کو سکون دیتا ہے، ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے اور انسان کو تازگی کا احساس دلاتا ہے۔ یہ واحد ورزش ہے جو بیک وقت جسم کے تمام عضلات کو حرکت میں لاتی ہے۔سوئمنگ دل کی صحت بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔
یہ دل کی دھڑکن کو منظم رکھتی ہے اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ وزن کم کرنے کے لیے بھی سوئمنگ نہایت مؤثر سمجھی جاتی ہے، کیوںکہ صرف آدھے گھنٹے کی سوئمنگ سیکڑوں کیلوریز جلانے میں مدد دیتی ہے۔خواتین کے لیے سوئمنگ صرف ایک ورزش نہیں بلکہ جسمانی، ذہنی اور جذباتی بہبود کا مکمل ذریعہ ہے۔
یہ انہیں صحت مند، پر اعتماد اور خوش باش بننے میں مدد دیتی ہے۔ اگر موزوں سہولیات اور پردے کا اہتمام موجود ہو تو خواتین کو ضرور سوئمنگ کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔خواتین کی بہترین صحت کے لیے سوئمنگ کیا کردار ادا کرتی ہے آئیے اس کا مشاہدہ کرتے ہیں۔
٭وزن میں کمی اور جسم کی ساخت بہتر بناناخواتین عموماً متوازن جسمانی ساخت اور وزن میں کمی کی خواہاں ہوتی ہیں۔ سوئمنگ ایک ایسی ورزش ہے جو پورے جسم کے پٹھوں کو ایک ساتھ کام میں لاتی ہے۔
٭ہارمونی توازن میں مددگارسوئمنگ کرنے سے جسم میں اینڈورفنز (خوشی کے ہارمونز) خارج ہوتے ہیں، جو ہارمونی توازن بہتر کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
٭ ذہنی دباؤ میں کمی گھریلو ذمہ داریاں، بچوں کی نگہداشت اور پیشہ ورانہ تقاضے خواتین پر ذہنی دباؤ بڑھا سکتے ہیں۔ سوئمنگ ذہن کو سکون دیتی ہے اور ڈپریشن یا انگزائٹی سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔
٭ہڈیوں اور پٹھوں کی مضبوطی خواتین کو عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کی کمزوری (آسٹیوپوروسس) کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ سوئمنگ ایک ایسی ورزش ہے جو جوڑوں پر دباؤ ڈالے بغیر ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتی ہے۔
٭خود اعتمادی اور خود اعتمادی میں اضافہ سوئمنگ سیکھنا، اعتماد حاصل کرنا اور پانی پر قابو پانا خواتین میں خود اعتمادی بڑھاتا ہے۔ یہ ان کے اندر طاقت، حوصلہ اور خود پر یقین کو فروغ دیتا ہے۔
٭عمر رسیدہ خواتین کے لیے بھی مفید بزرگ خواتین کے لیے سوئمنگ ایک محفوظ ورزش ہے جو جسمانی حرکت کو برقرار رکھتی ہے، دل کی صحت بہتر بناتی ہے اور گھٹنوں یا کمر کی تکلیف کو کم کرتی ہے۔
خواتین کے لیے سوئمنگ کرتے وقت چند اہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے، تاکہ یہ سرگرمی محفوظ، مؤثر اور پرسکون رہے۔
٭صاف اور محفوظ سوئمنگ پول کا انتخاب ایسا پول چُنیں جہاں پانی کی صفائی کا باقاعدہ انتظام ہو۔ آلودہ پانی جلدی بیماریوں، آنکھوں یا جلد کی الرجی کا باعث بن سکتا ہے۔
٭ وارم اپ اور کول ڈاؤن ایکسرسائزسوئمنگ سے پہلے ہلکی پھلکی ورزش یا وارم اپ کریں، تاکہ پٹھے تیار ہوںاور سوئمنگ کے بعد کول ڈاؤن ضرور کریں، تاکہ جسم تھکن سے بچے۔
٭ سوئمنگ کے بعد جلد پر موئسچرائزر یا سن اسکرین لگانا نہ بھولیں۔
٭تھکن یا کمزوری کی صورت میں فوراً آرام کریںاگر آپ کو چکر، کمزوری یا سانس کی تنگی محسوس ہو تو فوراً پانی سے باہر آئیں اور آرام کریں۔
٭اگر آپ سوئمنگ کے ذریعے وزن کم کرنا چاہتی ہیں تو صبح کا وقت زیادہ فائدہ مند ہے۔ اگر مقصد ذہنی سکون اور دن بھر کی تھکن اتارنا ہے تو شام کا وقت بہتر ہے۔
سوئمنگ اور کھانے کے اوقات کا تال میل بھی ضروری ہے، سوئمنگ سے30 سے 60 منٹ پہلے ہلکی غذا جیسے کیلا، دہی یا بادام اور سوئمنگ کرنے کے 20سے 30منٹ بعد پروٹین والی غذا ئیں جیسے انڈا، دودھ ،فروٹ چاٹ یا سلا دکھا لیں۔مکمل کھانا 30سے 60 منٹ بعد کھائیں، تاکہ جسم سکون میں آجائے۔
سوئمنگ پانی میں موجودگی کی وجہ سے نیچرل میڈیٹیشن جیسا اثر رکھتی ہے۔ دل کی دھڑکن، سانس اور جسمانی حرکت کا تال میل دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔سوئمنگ نہ صرف جسم کو تندرست رکھتی ہے بلکہ ذہن و روح کو بھی تازگی بخشتی ہے۔
خواتین اگر اس صحت مند سرگرمی کو اپنی روٹین کا حصہ بنالیں تو نہ صرف ان کا وزن متوازن رہتا ہے بلکہ وہ جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر بھی مضبوط ہو جاتی ہیں۔ بس ضروری ہے کہ تھوڑی سی احتیاط، صحیح وقت کا انتخاب اور تسلسل کے ساتھ سوئمنگ کی جائے۔