کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے خصوصی پروگرام اسپورٹس فلور میں میزبان و تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ٹاس کے بعد دونوں کپتانوں نے الگ الگ پریزینٹر سے گفتگو کی۔ پاکستان شروع میں ٹھیک کھیلا لیکن اس کے مطابق اسکور نہیں ہوسکا۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ بہت عجیب سی بات ہے ایسا ہونا نہیں چاہئے تھا، کرکٹ کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ کرکٹراحمد شہزاد نے کہا کہ انڈیا نے ایک بلے باز زیادہ اور ایک بولر کم کھلایا۔ تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے خصوصی پروگرام اسپورٹس فلور میں میزبان دانش انیس نےکہا کہ پاکستان اور بھارت کے فائنل میں ٹاس کے بعد دونوں کپتانوں نے الگ الگ پریزینٹر سے گفتگو کی۔ دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو سے ٹاس کے بعد بھارتی پریزینٹر روی شاستری سے بات کی جبکہ پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کی گفتگو پاکستانی پریزینٹر وقار یونس سے ہوئی۔ سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ یہ بہت عجیب سی بات ہے ایسا ہونا نہیں چاہئے تھا، کرکٹ کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا ہے اگر یہی سب کرنا ہے تو خود بولنگ کرائیں اور خود ہی کھیل لیں یہ کرکٹ کے لئے اچھی چیزیں نہیں ہو رہیں۔میزبان فاطمہ سلیم نے کہا کہ پاکستان نے شروع میں ٹھیک کھیلا لیکن اس کے مطابق اسکور نہیں ہوسکا۔ کرکٹر احمد شہزاد نے کہا کہ انڈیا نے ایک بلے باز زیادہ کھلایا ہے اور ایک بولر کم کھلایا ہے پاکستان کو چاہیے تھا کہ ان چار اوورز میں جو ہلکے بولر کرائیں گے ان چار اوورز میں پینتالیس سے پچاس اسکور ہونا چاہئے تھا۔ سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ آخری اوورز میں رن ریٹ بڑھتا ہے لیکن پاکستان کی طرف سے یہ چیز نظر نہیں آئی۔ پروگرام میں میزبان تابش ہاشمی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان نے اتنے کم ٹارگٹ کے باوجود گیند بازی اچھی کی انڈیا اچھی ٹیم تھی لڑکے لڑ کے ہارے ہیں یہ فائنل میں اچھا مقابلہ ہوا اور ہم ذہنی طور پر تیار تھے غلطیاں ضرور ہوئی ہیں سنیئر کھلاڑی فخر تھے انہوں نے بھی غلطی کی ہے۔