• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی حکومت کے کل شٹ ڈاؤن کا خطرہ، ٹرمپ انتظامیہ پر فنڈز روکنے کا الزام

کراچی (نیوز ڈیسک)امریکا ایک مرتبہ پھر سرکاری سطح پر فنڈنگ کی بندش کی وجہ سے اداروں کی بندش یعنی شٹ ڈائون کے دہانے پر کھڑا ہے۔ اگر 30؍ ستمبر کی درمیانی شب تک کانگریس فنڈنگ بل پر اتفاق نہ کر سکی تو یکم اکتوبر سے وفاقی حکومت کے بڑے ادارے بند ہونے کا اندیشہ ہے، جس سے سرکاری اداروں کے ملازمین کو بغیر تنخواہ عارضی تعطیلات پر بھیج دیا جائے گا۔ تاہم، اس مرتبہ معاملہ صرف عارضی تعطیلات تک محدود نہیں، بلکہ صدر ٹرمپ کی حکومت نے وفاقی اداروں کو بڑے پیمانے پر ملازمین کو مستقل برطرف کرنے کی ہدایت دے رکھی ہے۔ 2018ء میں 35؍ دن طویل شٹ ڈائون کے دوران تقریباً 8؍ لاکھ ملازمین کو بغیر تنخواہ گھر بھیج دیا گیا تھا۔ لیکن اس بار خدشہ زیادہ سنگین ہے کیونکہ وائٹ ہائوس میمو کے مطابق ایسے پروگرام جو صدر کی ترجیحات میں شامل نہیں یا جن کیلئے فنڈنگ کے متبادل ذرائع موجود نہیں، انہیں مستقل طور پر بند کر دیا جائے گا۔ اگر یہ بحران طویل ہوا تو نیشنل پارکس، عجائب گھروں اور امیگریشن کورٹس کی بندش سے لے کر فضائی سفر میں تاخیر اور فوڈ سیفٹی انسپکشن کے رکنے تک کئی شعبے متاثر ہوں گے۔
اہم خبریں سے مزید