کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئےدفاعی ماہرین و تجزیہ کاروں ڈاکٹر قمر چیمہ، اعزاز چودھری اور ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ امن منصوبہ،سازش تلاش کرنے کی بجائے خیرمقدم کیا جائے، دنیا ٹو اسٹیٹ حل کو مان چکی ہے۔ کوئی بھی پلان جس سے یہ خون خرابہ بند ہوسکتا ہے اس کو حمایت ملے گی۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر قمر چیمہ نے مزید کہا کہ امن منصوبے میں سازشی تھیوری تلاش کرنے کی بجائے اس کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے۔ تاہم ڈاکٹر ملیحہ لودھی کے مطابق اس منصوبے پر تنقید کو سازشی تھیوری قرار دینا درست نہیں۔ سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا کہ اگر یہ امن منصوبہ بھی نہ ہوتا تو اسرائیل پر کوئی دباؤ دکھائی نہیں دیتا۔ میزبان حامد میر نے سوال اٹھایا کہ اگر نیتن یاہو آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو اسرائیل کی تسلیم سے مشروط کرتے ہیں تو کیا اسلامی ممالک بشمول پاکستان اسرائیل کو قبول کریں گے؟ اس پر اعزاز چودھری نے کہا کہ دنیا ٹو اسٹیٹ حل کو مان چکی ہے پاکستان بھی اس پر قائم ہے اور مطالبہ کرے گا کہ پہلے فلسطینی ریاست تسلیم کی جائے پھر اگر دنیا دو ریاستی حل مان جاتی ہے تو پاکستان بھی مان لے گااور دنیا کے ساتھ شامل ہوگا۔