کراچی (ٹی وی رپورٹ) مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پارٹی میں گروپنگ بالکل ہے ، سیاسی جماعتوں میں لابنگ تو ہوتی ہی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جو آپس میں ہم میں فاصلے پیدا ہوگئے ہیں ان کو کم سے کم کرسکیں ، ہم اس حکومت کو آئینی اور قانونی نہیں سمجھتے ہیں اس لئے ہم اس کے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہیں گے، ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے آئین کی بالادستی کا راستہ سب کو آئین کی بالادستی کو تسلیم کرنا چاہئے۔ وہ جیوکے پروگرام ’’جرگہ ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پشاور کے جلسے کو ناکام نہیں کہا جاسکتا میں خود صوابی سے جلوس لے کر پانچ بجے تک پشاور پہنچ گیا تھا اور راستے بند ہونے کے سبب میں خود دو کلومیٹر تک پیدل چلا اور اس دوران میں نے جس قدر لوگوں کا رش دیکھا وہ تاریخی تھا تاہم جلسہ گاہ منتخب کرنے والوں کی غلطی یہ تھی کہ انہوں نے جس جگہ کا جلسے کے لئے انتخاب کیا وہ دھول مٹی سے اٹی ہوئی تھی اور وہا ں پانی کا چھڑکاؤ بھی نہیں کیا گیا تھا تاہم اس کے باوجود عوام کی بڑی تعداد موجود تھی، پی ٹی آئی میں گروپ بندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں اسد قیصر نے پارٹی میں گروپ بندی کو تسلیم کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی پارٹی میں لابنگ تو ہوتی ہی ہیں لیکن یہ بات درست ہے کہ سارے عمران خان کی لیڈر شپ پر متفق ہیں لوکل ایشوز تو ہوتے ہی ہیں اور یہ ہمارے لئے بہت بڑا چیلنج ہے کہ ہم اپنی پارٹی میں ڈسپلن لائیں پارٹیاں تو بہت ساری ہیں لیکن پی ٹی آئی وہ پارٹی ہے جس میں بہت زیادہ لوگ ہیں پنجا ب میں بھی ہمار ی پارٹی پاور فل پارٹی ہے ۔